مرے ہوئے شوہر نے بیوی کوگلدستہ بھیج ڈالا

19  فروری‬‮  2015

کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ محبت کبھی مر نہیں سکتی اور اسی لیے محبت کرنے والے مرنے کے بعد جسمانی طور پر تو جدا ہوجاتے ہیں لیکن ان کی یادیں پھولوں کی خوشبو کی طرح ذہن میں ترو تازہ رہتی ہیں اسی طرح کی ایک واقعہ امریکا میں پیش آیا جہاں بیوی کو شوہر کے مرنے کے بعد اس کی طرف سے ویلنٹائن ڈے پر گلدستہ موسول ہوا جسے دیکھ کر حیرانگی کی تصویر بن گئی۔

یوں تو ویلنٹائن ڈے پر بہت سی خواتین کو اپنے ایسے چاہنے والوں کی طرف محبت کے پیغامات اور پھولوں کے تحائف ملتے ہیں جس کی ان کو توقع بھی نہ ہوئی لیکن امریکا میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا جہاں کیسپر کی رہائشی خاتون شیلے گولےکو اس کےمردہ شوہر جم گولتے کی جانب سے بھیجا گیا محبت بھرا گلدستہ موصول ہوا جسے دیکھ کر پہلے تو وہ ایک لمحے کے لیے سکتے میں آگئی لیکن پھر اسے یہ لگا کہ کہیں یہ تحفہ اس کے بچوں کی طرف سے نہ بھیجا گیا ہو مگر پھول فروش سے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ گلدستہ اس کے شوہر کی ہی جانب سے بھیجا گیا ہے اور اسے آنے والے دنوں میں اس طرح کے اور تحائف ملیں گے۔

دوسری جانب خاتون کے مطابق اس کا شوہر 8 ماہ قبل دماغ کے کینسر کی وجہ سے انتقال کر چکا ہے لیکن وہ دونوں ایک دوسرے سے بے انتہا محبت کرتے تھے اور اس کی جدائی اس کے لیے بہت بڑا صدمہ تھا جب کہ اس کےشوہر نے اسے اپنی محبت کی یاد دلانے کے لیے یہ منصوبہ بنایا کہ یاد گار مواقع پر اس کی جانب سے تازہ پھولوں کا تحفہ اس کی بیوی کے لیے پہنچایا جائے اور اس کے لیے ایک پھول فروش کو ذمہ داری سونپی گئی تھی جس نے ویلنٹائن ڈے پر پہلا گلدستہ اس خاتون کو پیش کیا جس پر اس کے شوہر کی جانب سے محبت بھرا پیغام بھی تھا جب کہ خاتون کا کہنا ہے کہ اس کے شوہر نے یہ آئیڈیا فلم ’’ پی ایس آئی لو یو‘‘ سے لیا ہے۔

خاتون کے شوہر کی جانب سے بھیجے گئے اس گلدستے کے ساتھ یہ ویلنٹائن کی مبارکباد، خود کو مضبوط رکھنے اور اپنی ہمیشہ قائم رہنے والی محبت کا اظہار کا پیغام تھا جسے پڑھنے کے بعد خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکی اور بے ساختہ اس کے آنسو نکل گئے۔



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…