جمعرات‬‮ ، 31 جولائی‬‮ 2025 

مرے ہوئے شوہر نے بیوی کوگلدستہ بھیج ڈالا

datetime 19  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ محبت کبھی مر نہیں سکتی اور اسی لیے محبت کرنے والے مرنے کے بعد جسمانی طور پر تو جدا ہوجاتے ہیں لیکن ان کی یادیں پھولوں کی خوشبو کی طرح ذہن میں ترو تازہ رہتی ہیں اسی طرح کی ایک واقعہ امریکا میں پیش آیا جہاں بیوی کو شوہر کے مرنے کے بعد اس کی طرف سے ویلنٹائن ڈے پر گلدستہ موسول ہوا جسے دیکھ کر حیرانگی کی تصویر بن گئی۔

یوں تو ویلنٹائن ڈے پر بہت سی خواتین کو اپنے ایسے چاہنے والوں کی طرف محبت کے پیغامات اور پھولوں کے تحائف ملتے ہیں جس کی ان کو توقع بھی نہ ہوئی لیکن امریکا میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا جہاں کیسپر کی رہائشی خاتون شیلے گولےکو اس کےمردہ شوہر جم گولتے کی جانب سے بھیجا گیا محبت بھرا گلدستہ موصول ہوا جسے دیکھ کر پہلے تو وہ ایک لمحے کے لیے سکتے میں آگئی لیکن پھر اسے یہ لگا کہ کہیں یہ تحفہ اس کے بچوں کی طرف سے نہ بھیجا گیا ہو مگر پھول فروش سے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ گلدستہ اس کے شوہر کی ہی جانب سے بھیجا گیا ہے اور اسے آنے والے دنوں میں اس طرح کے اور تحائف ملیں گے۔

دوسری جانب خاتون کے مطابق اس کا شوہر 8 ماہ قبل دماغ کے کینسر کی وجہ سے انتقال کر چکا ہے لیکن وہ دونوں ایک دوسرے سے بے انتہا محبت کرتے تھے اور اس کی جدائی اس کے لیے بہت بڑا صدمہ تھا جب کہ اس کےشوہر نے اسے اپنی محبت کی یاد دلانے کے لیے یہ منصوبہ بنایا کہ یاد گار مواقع پر اس کی جانب سے تازہ پھولوں کا تحفہ اس کی بیوی کے لیے پہنچایا جائے اور اس کے لیے ایک پھول فروش کو ذمہ داری سونپی گئی تھی جس نے ویلنٹائن ڈے پر پہلا گلدستہ اس خاتون کو پیش کیا جس پر اس کے شوہر کی جانب سے محبت بھرا پیغام بھی تھا جب کہ خاتون کا کہنا ہے کہ اس کے شوہر نے یہ آئیڈیا فلم ’’ پی ایس آئی لو یو‘‘ سے لیا ہے۔

خاتون کے شوہر کی جانب سے بھیجے گئے اس گلدستے کے ساتھ یہ ویلنٹائن کی مبارکباد، خود کو مضبوط رکھنے اور اپنی ہمیشہ قائم رہنے والی محبت کا اظہار کا پیغام تھا جسے پڑھنے کے بعد خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکی اور بے ساختہ اس کے آنسو نکل گئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…