بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

شیر خوار بچوں کی رونے کی آوازوں سے بالغ افراد کیا فائدہ ہو تا ہے؟ تحقیق میں دلچسپ انکشاف

datetime 15  ستمبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی)ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شیر خوار بچے کے رونے کی آوازیں، خاص طور پر جب بچہ تکلیف میں ہوتا ہے، کسی بالغ فرد کے چہرے کے درجہ حرارت کو تبدیل کر دیتی ہیں، جس سے ان کا چہرہ سرخ اور چمکدار ہوجاتا ہے۔جرنل آف دی رائل سوسائٹی انٹرفیس میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کسی بالغ فرد کی جانب سے یہ ردعمل بچوں کو جواب دینے کا ایک فطری طریقہ ہوتا ہے۔

بچے کی تکلیف جتنی شدید ہوگی اس کے رونے کی آواز میں بھی اتنی ہی شدت ہوگی، شیر خوار بچوں کی عام حالت اور تکلیف سے رونے کی آوازوں میں واضح فرق ہوتا ہے۔سائنسدانوں کے مطابق جب بچہ کسی تکلیف سے روتا ہے تو وہ اپنی پسلیوں کو زبردستی مضبوط کرکے پورا زور ووکل فولڈز پر ڈالتا ہے تاکہ وہ اونچی، ناہموار اور سخت آوازیں نکال سکے، اسے نان لائنر فینومینا (این ایل پی)کہتے ہیں۔فرانسیسی محققین نے اس بات کا مطالعہ کیا کہ شیر خوار بچوں کی چیخیں کس طرح بالغ افراد کے اعصابی نظام کو لاشعوری طور پر متاثر کرتی ہیں اور یہ کس جسمانی رد عمل کا سبب بنتی ہیں؟محققین نے اس تحقیقی مطالعے کے لیے 41 بالغ افراد، جن میں 21 مرد اور 20 خواتین شامل ہیں، کا جائزہ لیا ہے کہ وہ بچوں کے رونے کی آوازوں پر کیسے ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔

تحقیقی مطالعے کے لیے محققین نے 16 بچوں کی 23 ریکارڈنگ کلپس 41 بالغ افراد کو سنائی اور ان کے ردعمل کا جائزہ لیا۔ان ریکارڈنگ کلپس میں بچوں کی ہلکی سی تکلیف جیسے نہانے کے دوران اور شدید تکلیف جیسے ویکسین کے انجیکشن کے وقت رونے کی آوازیں شامل تھیں، جیسے ہی شرکا نے ان آوازوں کو سنا تو ایک تھرمل کیمرے نے ان کے چہرے کے درجہ حرارت میں ہونے والی تبدیلیوں کو ٹریک کیا۔مطالعہ کے نتائج سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ بچوں کی شدت سے رونے کی آوازوں سے بالغوں میں مضبوط جسمانی رد عمل پیدا ہوتا ہے، جیسے کہ چہرے کے درجہ حرارت میں اضافہ اور اس کا سرخ ہوکر چمکنا شامل ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…