اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )یوریک ایسڈ خاموش ق ات ل ہے اور عام طور پر لوگوں کو پتہ نہیں چلتا کے جسم میں یوریک ایسڈ بڑھ رہا ہے، Hyperuricemia جسم میں یوریک ایسڈ بڑھنے کی ایک خطرناک بیماری ہے جو دل، گُردوں، جگر وغیرہ کو متاثر کرنے کیساتھ ساتھ ہائی کولیسٹرال اور شوگر جیسی خطرناک بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔جب کوئی اس بیماری کا شکار ہوتا ہے
تو عام طور پر اُسے بلکل احساس نہیں ہوتا کہ وہ Hyperuricemia کو شکار ہو رہا ہے، ہمارے جسم میں یوریک ایسڈ کی نارمل مقدار جو کہ 2.4 سے لیکر 6.0 ایم جی تک ہے ہر وقت موجود ہوتی ہے اور جو یوریک ایسڈ زیادہ مقدار میں ہوتا ہے وہ عام طور پر پیشاب کے راستے خارج ہو جاتا ہے مگر اگر اس کی مقدار جسم میں بڑھ جائے تو پھر یہ خون میں شامل ہوکر جسم کے اہم اعضا کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور خطرناک بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔ہمارے خون میں Purines بھی یوریک ایسڈ پیدا کرتے ہیں، یہ جسم کے اندر خود بخود بھی پیدا ہوتے ہیں اور ہمارے بہت سے کھانے بھی Purines کی زیادہ تعداد پر مشتمل ہوتے ہیں جن سے جسم میں یوریک ایسڈ کی مقدار بڑھ جاتی ہے، یہ پیورینز خون میں شامل ہوکر ٹُوٹ جاتے ہیں اور یوریک ایسڈ میں بدل جاتے ہیں اور جب ہمارے جسم کا یوریک ایسڈ لیول 7.0 ایم جی سے اوپر جاتا ہے تو یہ یوریک ایسڈ تباہی پھیلانا شروع کرتا ہے، یہ گُردوں میں پتھری بننے کا سبب بنتا ہے اور ہڈیوں کے جوڑوں کو متاثر کرتا ہے اور مریض جوڑوں کے درد میں مُبتلا ہو جاتا ہے، عام طور پر یہ یوریک ایسڈ پاؤں اور اُنگلیوں کے جوڑوں کو متاثر کرتا ہے۔ کھانے جو یوریک ایسڈ بڑھاتے ہیںسُرخ گوشت ، گُردے، کپورے، مغز، وغیرہ میں Purine کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو خون میں شامل ہوکر یوریک ایسڈ بڑھناے کا باعث بنتی ہے۔ایسے کھانے جس میں خمیر (خمیری روٹی وغیرہ) کا استعمال کیا جاتا ہے یا ایسے مشروبات جس
میں اس کو شامل کیا جاتا ہے اپنے اندر Purine کی ایک بڑی مقدار رکھتے ہیں اور جسم میں یوریک ایسڈ بڑھانے کا باعث بنتے ہیں۔بعض سبز پتوں والی سبزیاں جیسے ، پالک،گوبھی، Asparagus, وغیرہ اور دالیں، چنے، ڈرائی فروٹ، Oatmeal کیساتھ ساتھ مشرومز بھی جسم میں یوریک ایسڈ پیدا کرتے ہیں۔کھانے جو یوریک ایسڈ کا لیول کم کرتے ہیںہمارے بہت سے کھانے ایسے ہیں جو جسم کو یوریک ایسڈ سے پاک کرتے ہیں جن میں سر فہرست
کھانے یہ ہیں۔ایک سیب کے اندر Malic Acid کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو جسم میں یوریک ایسڈ کو خارج کرنے میں انتہائی مدد گار ہے اس کے علاوہ 100 گرام سیب میں صرف 14 ملی گرام پیورین شامل ہوتی ہے جو کھانے کیساتھ یوریک ایسڈ بڑھنے کے چانسز کو کم کرتی ہے۔دو لیموں وٹامن سی بھرپور ہوتا ہے اوروٹامن سی یوریک ایسڈ کے کرسٹلز اور خُون میں شامل دیگر آلودگی کو صاف کرنے میں انتہائی مددگار ہے۔تین چیری ہمارا جسم میں یوریک ایسڈ کم کرنے کے لیے چیری بہترین فوڈ ہے، چیری کے اندر ایسے عناصر پائے جاتے ہیں جو جسم میں اور خاص طور پر ہڈیوں کے جوڑوں میں یوریک ایسڈ کو
کرسٹلز کی شکل اختیار کرنے سے روکتے ہیں اور جسم میں سے اس کو خارج کرنے میں مدد کرتے ہیں۔چار گاجرجو افراد یوریک ایسڈ کی بیماری کا شکار ہوں اُنہیں روزانہ ہر کھانے کیساتھ گاجر ضرور کھانی چاہیے کیونکہ یہ جسم سے آلودگی سمیت یوریک ایسڈ کو خارج کرنے میں کسی اکسیر سے کم نہیں۔پانچ اجوائن کے بیج اومیگا 6 فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتے ہیں اور ہمارے جسم کی صحت کے لیے انتہائی مُفید ہیں، یہ جہاں نظام انہظام کی صفائی کرتے ہیں وہاں یہ جسم کو یوریک ایسڈ سے پاک کرنے میں اکسیر کا درجہ رکھتے ہیں۔کھانے جن میں Purine کم ہوتی ہے اور یوریک ایسڈ پیدا نہیں کرتےریفائینڈ سیریلز، روٹی، پاسٹا، دودھ اور دودھ سے بنے کھانے، سلاد کے پتے، ٹماٹر، سبز رنگ والی سبزیاں، گوشت کی یخنی، فروٹ جوسز اور خاص طور پر پانی، پھل وغیرہ۔