جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

فالج کے مریضوں میں معذوری کا عمل ختم ،پاکستان میں پہلی بار  فالج کے مریض کے دماغ میں اسٹنٹ ڈالنے کی تیاریاں

datetime 24  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) این آئی سی وی ڈی میں پہلی بار فالج کے مریضوں کے دماغ میں اسٹنٹ ڈالنے کی تیکنیک شروع کی جائے گی۔قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) میں فالج کے مریضوں کے علاج کے لئے پہلی بار نئی تیکنیک کا اعلان کردیا گیا، فالج کے اٹیک کے 4 گھنٹے کے اندر متاثر ہونے والے مریض کے دماغ کی بند ہونے والی شریان کو کھولنے کے لئے انجیوپلاسٹی کی

طرز پر اسٹنٹ ڈالا جائے گا، یہ طریقہ علاج پاکستان میں پہلی بار متعارف کرایا جائے گا۔ اسپتال کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر نے بتایا کہ فالج کے مریضوں کو زندگی بھر معذوری سے محفوظ رکھنے کیلیے این آئی سی وی ڈی کی ماہرین فیکلٹی نے  اپنی خدمات پیش کردیں جب کہ دماغ  کی بند شریان کھولنے کے اس پیچیدہ اور حساس نوعیت کے پروسیجر میں صرف ایک گھنٹہ درکار ہوگا۔ انھوں نے بتایا کہ  دماغ میں اسٹنٹ ڈالنے کیلئے انجیوپلاسٹی کی طرز پرماہرین کی نگرانی میں انتہائی پیچیدہ طریقہ کار کیا جائے گا جس کے بعد فالج کے مریضوں  میں معذوری کا عمل  ختم ہوجائے گا۔پروفیسر ندیم قمر نے بتایا کہ اس سے قبل فالج لاحق ہونے کے بعد مریض معذوری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوجاتے ہیں تاہم قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ماہرین نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے مریض جنہیں فالج کا اٹیک ہو اور وہ مریض 4 گھنٹے کے اندر اسپتال پہنچ جائے  تو ان کے دماغ کی بند شریان کوکھولنے کے لئے  اسٹنٹ ڈال دیاجائے گا جس کے بعد فالج کا مریض نارمل زندگی گزار سکے گا۔پروفیسر ندیم قمر نے پاکستانی قوم کو خوشخبری دیتے ہوئے بتایا کہ اسپتال میں آئندہ سال سے دل کی پیوندکاری(ہارٹ ٹرانسپلانٹ) کرنے کی بھی تیاریاں شروع کردی گئیں ہیں، اس سلسلے میں بعد ازمرگ عطیہ اعضا کا قانون پہلے ہی سینیٹ سے منظور کیا جاچکا ہے، اس قانون کا نام  The Transplantation of Human Organ & Tissue Act 2010 ہے،  2007 میں سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں آردینینس جاری کیا گیا

بعدازاں 2010 میں قومی اسمبلی اور سینٹ سے متفقہ طور پر منظور کیا گیا، اس قانون پر سابق صدر آصف علی زرداری کے دستخط موجود ہے، اس قانون کے تحت کوئی بھی انسان اپنا اعضا کسی دوسرے انسان کو عطیہ کرسکتا ہے۔ اس قانون کے تحت ایس آئی یوٹی میں 1985 میں گردوں کا پہلا ٹرانسپلانٹ بھی کیا گیا جو جاری ہے۔سربراہ قومی ادارہ برائے امراض قلب  کا کہنا تھا کہ دل کی

پیوندکاری بھی اسی قانون کے تحت کی جاسکے گی، تاہم اس کے لئے  ہم سب کوقومی  سطح پر آگاہی مہم شروع کرنا  ہوگی۔ برین ڈیتھ(یعنی دماغی موت) کی تصدیق کے 6 گھنٹے کے اندر دل نکال کردوسرے مریض میں لگانا ہوگا، ایسے افراد جوکسی بھی خوفناک حادثے کا شکار ہوکر ٹراما سینٹر لائے جاتے ہیں اوران کے بچنے کے امکانات نہیں ہوتے، ان مریضوں کے لواحقین کی اجازت سے

دل نکال کردوسرے مریضوں کی زندگی بچائی جاسکیں گی، انھوں نے کہاکہ  قومی ادارہ برائے امراض میں آئندہ 6 ماہ بعددل کی پیوندکاری کا ابتدائی عمل شروع کردیا جائیگا۔پروفیسر ندیم قمر نے کہا کہ پہلے مرحلے میں  ناکارہ دل کے مریضوں کو برج ٹو ٹرانسپلانٹ (Bridge to Transplant) یعنی دل میں ایک میکنیکل ڈیوائیس لگائی جائیگی اس دوران مریض کی انتہائی نگہداشت جاری رہے گی،

دل کی پیوندکاری کے لیے پہلے مرحلے میں میکینکل ڈایوائیس لگائی جاتی ہے جس کو طبی زبان میں برج ٹو ٹراسپلانٹ کہتے ہیں، بعدازاں کچھ ماہ بعد اس کے دل کی پیونکاری کی جاتی ہے۔قومی ادارہ برائے  امراض قلب کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر نے بتایا کہ ہیومین آرگن ایند ٹشوٹرانسپلانٹ  ایکٹ 2010 کے تحت کوئی بھی انسان اپنے جسم کا کوئی بھی اعضا رضاکارانہ طورپر عطیہ کرسکتا ہے،

دل کی پیوندکاری کے ساتھ ساتھ دوبارہ میکنیکل ہارٹ (مصنوعی دل) میکینکل ڈیوائیس لگانے کا کام بھی شروع کیا جارہا ہے،اسپتال میں میکنیکل ڈیوائیس لگانے کا کام 2018 میں شروع کیاگیا تھا، 5 مریضوں کویہ ڈیوائیس لگائی گئی تھی جس میں سے2 مریض صحت مندانہ زندگی گزاررہے ہیں۔پروفیسر ندیم قمر کا کہنا تھا کہ فالج کے مریضوں کو اب پریشان ہونے کی ضرروت نہیں،  نئے سال 2021میں  فالج کے مریضوں کے دماغ کی بند شریان کو کھلونے کیلیے انجیوپلاسٹی کا عمل شروع کردیا جائیگا۔  انھوں نے کہا کہ اسپتال میں سالانہ 16 ہزار دل کے مریضوں کی انجیوپلاسٹی کی جاتی ہیں جن کی کامیابی کا تناسب 99 فیصد ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…