اسلام آباد(پ ر)ذیابیطس کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان کی معروف ٹیلی مواصلات کمپنی زونگ 4 جی نے ڈائیابیٹیز سنٹر کی معاونت کے ساتھ ذیابیطس سے متعلق آگاہی پروگرام کا انعقاد کیا ۔ اس مہم کا انعقاد اسلام آباد میں مقیم زونگ ملازمین نے کیا جس میں مفت ذیابیطس کی اسکریننگ ، بلڈ اسکریننگ اور بی ایم کیلکولیشن کے ساتھ آگاہی سیشن بھی کیا گیا۔
اس پروگرام کے ایک حصے میں ٹی ڈی سی نے ملازمین کے لئے ایک معلوماتی سیشن کا انعقاد کیا ، جس میں ذیابیطس سے پہلے اور بعد کی احتیاطی تدابیر اور علم پرروشنی ڈالی گئی کہ ذیابیطس سے پاک اور صحتمند طرز زندگی کیسے بسر کی جا سکتی ہے۔ ایک مرض کی حیثیت سے ، ذیابیطس نے پاکستان اور عالمی سطح پر مستقل طور پر بڑھتا ہوا رجحان دیکھا گیا ہے اور اس وجہ سے اس کے بارے میں ہر سطح پر آگاہی پیدا کرنا بہت ضروری ہے۔ ذیابیطس کی دو قسمیں ہیں جو پوری دنیا میں پائی جاتی ہیں۔ ٹائپ 1 ذیابیطس اس وقت ہوتی ہے جب آپ کا مدافعتی نظام آپ کے لبلبے میں خلیوں کو ختم کردیتا ہے جسے betaسیل کہتے ہیں جو انسولین بناتے ہیں۔ کچھ لوگوں میں ثانوی ذیابیطس کا شکار بھی ہوتے ہیں جو قسم 1 کی طرح ہی ہوتی ہے ، سوائے اس کے کہ آپ کا immuneسسٹم آپ کے beta خلیوں کو ختم نہیں کرتا ہے۔ ٹائپ 2 ذیابیطس ایک عام حالت ہے جس کی وجہ سے خون میں شوگر (گلوکوز) کی سطح بہت زیادہ ہوجاتی ہے۔ یہ آپ کی آنکھوں ، دل اور اعصاب کے مسائل پیدا سکتے ہیں۔ بین الاقوامی ذیابیطس فیڈریشن (آئی ڈی ایف) کے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کی بنیاد پر پاکستان سرفہرست 10 ممالک میں شامل ہے جنہوں نے ذیابیطس کے شکار مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیاہے۔
ان اعدادوشمار کی بنیاد پر ، اس بیماری کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے امر کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ زونگ 4 جی کے ترجمان نے کہاکہ یہ زونگ 4 جی کی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے کہ وہ اپنے ملازمین کے لئے صحتمند طرز زندگی کو یقینی بنائے اور اپنے ملازمین اور معاشرے کی مجموعی ترقی کے لئے اس طرح کی مہمات کا انعقاد کرے۔ ذیابیطس دیہی اور شہری آبادیوںمیں سب سے زیادہ عام بیماری ہے اور اس کے ساتھ زیادہ احتیاط سے نمٹنے کی ضرورت ہے جہاں لوگوں کو اس سے نمٹنے کے طریقوں سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔زونگ 4جی نئے ولولوں اور امیدوں کے ساتھ بہتر معاشرے کے حصول کیلئے صحت مند سرگرمیوں اور عمومی پائی جانے والی بیماریوں کے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لئے ہمہ وقت اپنی کوششیں جاری رکھے ہوے ہے۔