امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) اکثر افراد کو رات کو سونے کے لیے لیٹنے کے بعد نیند نہ آنے کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے اور وہ کروٹیں بدلتے رہتے ہیں، مگر اس کا حل سامنے آگیا ہے۔ درحقیقت 1930 کی دہائی میں ایک امریکن فزیشن ایڈمنڈ جیکبسن نے ایک تیکنیک متعارف کرائی تھی۔
ان کا ماننا تھا کہ جسمانی سکون پرسکون ذہن کا باعث بنتا ہے جس سے نیند آجاتی ہے۔ وہ غذائیں جو جلد اور اچھی نیند میں مدد دیں اس تیکنیک پر عملدرآمد کا طریقہ درج ذیل ہیں۔ اپنے بازﺅں کو 5 سیکنڈ کے لیے اکڑائیں اور پھر 10 سیکنڈ کے لیے ڈھیلا چھوڑ دیں۔ اپنی پیشانی کو چند سیکنڈ کے لیے اکڑائیں پھر ڈھیلا چھوڑ دیں۔ اپنی آنکھوں اور گالوں کو اکڑائیں اور ڈھیلا چھوڑ دیں۔ اپنے منہ اور چہرے کو اکڑائیں اور ڈھیلا چھوڑ دیں۔ اپنی گردن کو اکڑائیں اور ڈھیلا چھوڑ دیں۔ اس تیکنیک کو جسم کے دیگر حصوں پر اس وقت تک دہرائیں جب تک پیروں کی انگلیاں پرسکون نہ ہوجائیں اور وہ بھی اس وقت اگر آپ اس دوران سو نہ چکے ہوں۔ ہوسکتا ہے کہ ابتدا میں یہ طریقہ زیادہ کامیاب نہ ہو مگر مشق کے ساتھ یہ جلد نیند میں مدد دینے لگے گا۔ اکثر افراد کو دوپہر کی نیند کی ضرورت کیوں ہوتی ہے؟ ویسے عام طور پر بے خوابی کی ایک عام وجہ ذہنی بے چینی ہوتی ہے تو ذہن میں کسی پرسکون مقام کا تصور لانے کی کوشش کریں جس سے خیالات اور تشویش کا دھیان بھٹک جائے گا، جس سے آپ چند منٹوں میں نیند کے مزے لے سکیں گے۔