لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) اکثر ایسا ہوتا ہے جب آرام سے چلتے چلتے اچانک پیر لڑکھڑا کر مڑ جاتا ہے اور فرد درد کی وجہ سے لوٹ پوٹ ہوکر رہ جاتا ہے کیونکہ موچ ایسا ہی تکلیف دہ عارضہ ہے۔ درحقیقت یہ انتہائی عام انجری ہے جس کا شکار کوئی بھی ہوسکتا ہے اور ضروری نہیں دوڑتے ہوئے ایسا ہو، آرام سے چلتے ہوئے بھی موچ آجاتی ہے۔ پیروں کی اس طرح کی موچ میں اکثر ڈاکٹر سے مدد لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
تاہم شدید موچ یا ہڈی میں فریکچر کے لیے ضرور معالج سے رجوع کرنا چاہیے۔ موچ کی عام علامات ٹخنہ یا پیر مڑنے پر شدید درد۔ سوجن۔ رگڑ یا خراش۔ عام انداز سے چل نہ پانا۔ ٹخنے کی جوڑ کی حرکت محدود ہوجانا۔ ایسا درد اور سوجن جو ایک یا 2 دن میں بھی کم نہ ہو۔ متاثرہ ٹانگ پر جسم کا وزن برداشت نہ کر پانا۔ سن ہوجانا یا کمزوری۔ پیر گھمانے میں مشکل۔ اگر شک ہو کہ موچ سے فریکچر ہوگیا ہے تو فوری طبی امداد حاصل کریں، تاہم اگر معمولی یا زیادہ بڑا مسئلہ نہ لگے تو درج ذیل ٹوٹکے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ آرام، برف، دباﺅ اور اٹھانا معمولی موچ کے لیے ایک حکمت عملی RICE سے مدد لی جاسکتی ہے جس میں ‘آر’ کا مطلب ریسٹ ہے، یعنی چند دن تک آرام کریں۔ ‘آئی’ سے مراد آئس ہے، برف کو دن بھر میں کئی مرتبہ متاثرہ ٹخنے پر لگا کر درد اور سوجن میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ ‘سی’ سے مراد کمپریشن ہے، جس کے تحت اسٹیٹک یا الاسٹک کمپریشن بینڈیج کے استعمال سے سوجن کم کی جاتی ہے۔ ‘ای’ سے مراد ایلیویشن ہے، اس طریقے میں پیر کو دل کی سطح سے اوپر اٹھا کر خون اور دیگر سیال کے بہاﺅ میں کمی لائی جاتی ہے۔ بظاہر یہ تو عام چیزیں ہیں مگر یہ طریقہ انتہائی موثر ثابت ہوتا ہے اور موچ آتے ہی اس پر عمل کرنا جسم کے قدرتی ورم پر قابو پانے کے ردعمل کو حرکت میں لانے میں مدد دیتا ہے۔ ورم کش غذائیں ایسی غذائیں جس میں کولیگن نامی پروٹین پایا جاتا ہے وہ اس طرح کے جوڑوں کی انجری کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے، ہڈیوں کی یخنی میں یہ پروٹین موجود ہوتا ہے جو موچ سے نجات میں تیزی سے مدد دیتا ہے اسی طرح مالٹے یا ترش پھلوں میں موجود وٹامن سی بھی کولیگن کو بننے میں مدد دیتا ہے جس سے موچ کو جلد ٹھیک کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ مسلز کا درد بھی کم ہوتا ہے۔ درد کش ادویات
اگرچہ پیروں میں موچ آنا سنگین انجری نہیں مگر یہ تکلیف دہ ضروری ہوتی ہے، اگر آپ اس کا شکار ہونے کے بعد کافی تکلیف میں ہیں تو دردکش ادویات کا استعمال بھی درد اور سوجن میں کمی میں مدد دے سکتا ہے۔ اپسم نمک موچ آنے کے ایک یا 2 دن بعد اپنے پیروں کو اپسم نمک سے ملے نیم گرم پانی میں بھو دیں، موچ آنے کے بعد چند دن تک برف کو چوٹ پر لگانا ضروری ہے۔
کیونکہ اس عرصے میں حرارت کو چوٹ پر لگانے سے سوجن میں اضافے کا خطرہ ہوتا ہے۔ اپسم نمک سوجن کے شکار مسلز کو سکون پہنچاتا ہے، دن میں ایک یا 2 بار ٹخنوں کو اس نمک ملے پانی میں بھگونا تکلیف میں کمی لانے میں مدد دیتا ہے۔ سیب کا سرکہ یہ گھویلو ٹوٹکا بہت سادہ ہے مگر موثر بھی ہے، سیب کا سرکہ درد اور سوجن کم کرتا ہے، اسے استعمال کرنے کے لیے ایک صاف کپڑا لیں۔
اور سرکے میں بھگو دیں، اس کے بعد وہ کپڑا موچ والے حصے پر لپیٹ دیں، یہ عمل روزانہ اس وقت تک دہرائیں، جب تک ریلیف محسوس نہ ہو۔ السی کا تیل آپ السی کے تیل کو بھی اس مقصد کے لیے استعمال کرسکتے ہیں، کپڑے کا ایک ٹکڑا لیں اور تیل میں بھگو لیں، اس کے بعد کپڑے کو متاثرہ حصے پر لپیٹ کر باندھ دیں، اسے رات بھر کے لیے چھوڑ دیں، اگلی صبح حالت میں بہتری محسوس کریں گے۔ بیکنگ سوڈا چند قطرے پانی اور بیکنگ
سوڈا کو مکس کرکے پیسٹ بنائیں اور متاثرہ حصے پر لگالیں، جس کے بعد جالی اور الاسٹک بینڈیج سے اسے باندھ دیں۔ قدرتی مرہم آپ کے کچن میں متعدد قدرتی ورم کش اجزاء موجود ہوتے ہیں، اگر آپ کسی موچ کی سوجن میں فوری کمی لانا چاہتے ہیں تو ہلدی، لہسن، پیاز، کیسٹر آئل یا زیتون کے تیل سے مدد لے سکتے ہیں، اس کے لیے ان میں سے کسی ایک کو ہلکا گرم کریں اور متاثرہ ٹخنے پر لگائیں، اس کے بعد ٹخنے کو کئی گھنٹوں کے پٹی سے لپیٹ کر رکھیں۔