امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) دانتوں کی روٹ کینال بہت جلد ماضی کا قصہ بن جائے گی جس کی وجہ امریکی طبی ماہرین کی جانب سے ایک نیا طریقہ علاج دریافت کرنا ہے۔ ٹیمپل یونیورسٹی کے ماہرین نے دانتوں کے خراب یا جراثیم زدہ نسیجی ریشوں کی جگہ مادہ بھرنے یا
روٹ کینال کے مقابلے میں نیا طریقہ علاج دریافت کیا۔ اس وقت ہر سال کروڑوں افراد کو دانتوں کے امراض یا سرجری سے قبل روٹ کینال کے تکلیف دہ مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ روٹ کینال کتنا تکلیف دہ طریقہ کار ہے جسے برداشت کرنا آسان نہیں ہوتا۔ دانتوں کی سفیدی کو کیسے واپس لایا جائے؟ اب سائنسدانوں نے اسے آسان بنانے کی کوشش کی ہے اور نئے طریقہ علاج کے تحت مریضوں کے خراب دانتوں کو اسٹیم سیلز کی مدد سے ٹھیک کیا جاسکے گا۔ محققین کے مطابق دانت کے ٹشوز کو اسٹیم سیلز سے دوبارہ اگانا آسان نہیں اور اس کے لیے ٹو سائیڈڈ scaffold طریقہ کار اپنایا گیا جس سے یہ عمل آسان ہوگیا۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ طریقہ کار کس حد تک کارآمد ثابت ہوگا کیونکہ ابھی اسے انسانوں پر آزمایا نہیں گیا۔ محققین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کام جاری ہے تاکہ پورا دانت اگانے کی صلاحیت حاصل کی جاسکے جبکہ ان نتائج کو جانوروں پر آزمایا جائے گا۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے ٹشو انجنیئرنگ میں شائع ہوئے۔