بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چینی خاتون حیرت انگیز بیماری میں مبتلا ہوگئیں وہ خواتین کی آواز تو سُن سکتی ہیں مگر مردوں کی بات اُن کی سماعت تک نہیں پہنچتی۔ تفصیلات کے مطابق چین کے جنوب مشرقی صوبے کے علاقے ژیامن میں رہنے والی خاتون صبح جب سو کر اٹھیں
تو انہیں گھر میں موجود مردوں کی کوئی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔ خاتون نے جب اہل خانہ کو اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے مطلع کیا تو سب نے پہلے تو اُن کا خوب مزاق بنایا مگر مسلسل شکایت کے بعد طے ہوا کہ کسی اچھے ڈاکٹر کو دکھایا جائے۔ اہل خانہ کے مطابق خاتون کو رات سونے سے قبل ایک قے ہوئی اور اُس کے بعد کانوں میں سیٹیاں بجنے لگیں ، اگلے روز جب وہ صبح بیدار ہوئیں تو مردوں کی آواز اُن کے لیے ناقابلِ سماعت تھی۔ مِس چین نامی خاتون کے اہل خانہ نے ڈاکٹر کو پورے واقعے سے مطلع کیا جس کے بعد اُن کا تفصیلی معائنہ کیا گیا۔ ڈاکٹرز کے مطابق خاتون ’ریورس سلوپ‘ نامی مرض میں مبتلا ہوگئیں جس میں انسان کم فری کوئنسی والی آوازیں نہیں سُن پاتا، یہ کوئی عام مرض نہیں بلکہ ناقابلِ علاج ہے۔ چینی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر نے اہل خانہ کو یہ بھی بتایا کہ دنیا میں صرف تین ہزار میں سے ایک ہی شخص اس بیماری میں مبتلا ہوتا ہے، ’ریورس سلوپ‘ کے مریض مردوں کی آواز اس لیے سُن نہیں پاتے کیونکہ عام طور پر مرد دھیمے لہجے میں گفتگو کرتے ہوئے جبکہ قدرتی طور پر خواتین کی آواز میں فری کوئنسی بلند ہوتی ہے۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ سماعت سے محرومی کی عام بیماری میں مبتلا مریض بلند فری کوئنسی کو سننے سے قاصر رہتے ہیں جبکہ ’ریورس سلوپ‘ میں معاملہ بلکل الٹ ہوجاتا ہے۔ ڈاکٹرز نے معائنے کے دوران خاتون کے سامنے جو باتیں کیں وہ اُن سے لاعلم تھیں جبکہ قریب میں بیٹھی نرس جو بات کہہ رہی تھی ’مس چین‘ نہ صرف انہیں سُن رہی تھیں بلکہ جواب بھی دے رہی تھیں۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ بیماری جینیاتی کیفیات، وولفرم سینڈروم اور ڈسپلیسیا کی وجہ سے بھی لاحق ہوسکتی ہے البتہ مذکورہ خاتون یہ بیماری شدید ذہنی تناؤ اور نیند کی شدید کمی کی وجہ سے لاحق ہوئی۔