بھارت(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں ڈاکٹرز کی سنگین غفلت کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد کئی لوگ سکتے میں آگئے۔ ریاست راجستھان کے ضلع رام گڑھ کے ایک سرکاری ہسپتال کے پیرا میڈیکل عملے کی غفلت کے باعث زچگی کے دوران بچے کا نصف حصہ اندر ہی رہ گیا۔ انڈیا ٹوڈے نے رپورٹ میں بتایا کہ سرکاری ہسپتال میں حاملہ خاتون آئی، جس کی ڈیلیوری مرد پیرا میڈیکل عملے کے
ارکان نے کی۔ رپورٹ کے مطابق پیرا میڈیک عملے نے ڈیلیوری کے دوران ہی خاتون کے ورثاء کو کہا کہ زچگی میں پیچیدگیاں ہیں، اس لیے انہیں جودھپور کے ہسپتال لے جایا جائے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ متاثر خاتون کو رام گڑھ سے جودھپور امید ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے حیران کن انکشاف کیا، جس سے خاتون کے ورثاء کو بھی شدید دھچکا لگا۔ جودھپور کے ڈاکٹرز نے خاتون کے ورثاء کو آگاہ کیا کہ خاتون کے پیٹ میں موجود بچہ آدھا ہے، اس کا نصف حصہ پہلے ہی نکالا جا چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ خاتون کو جودھپور لانے سے قبل جیسل میر منتقل کیا گیا تھا، جہاں سے انہیں جواب دے کر جودھپور بھیجا گیا۔ دوسری جانب خبر رساں ادارے ’اے این آئی‘ نےبتایا کہ زچگی کے دوران سنگین غفلت کے بعد جودھپور میں ڈاکٹرز نے خاتون کا آپریشن کیا اور وہ مرتے مرتے بچیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ متاثرہ خاتون کے شوہر کی فریاد پر تعزیرات ہند کے تحت رام گڑھ ہسپتال عملے کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا، تاہم آخری اطلاعات تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔