اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ کو معلوم ہے کہ مچھر دنیا کا سب سے خطرناک جاندار ہے ؟ اور یہ دعویٰ عالمی ادارہ صحت کا ہے۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ مچھر کی بدولت ملیریا، ڈینگی اور اب مختلف ممالک میں زیکا وائرس جیسے امراض پھیل رہے ہیں جن کے نتیجے میں ہر سال 10 لاکھ سے زائد اموات ہوتی ہیں۔ اب مچھر آپ کی جانب کیوں لپکتے ہیں اس کی وجوہات جاننا چاہتے ہیں۔
اور یہی وجہ ہے کہ قومی ادارہ صحت نے پاکستان میں مچھروں سے پھیلنے والے امراض کی روک تھام کے لیے ایک اینڈرائیڈ ایپ متعارف کرادی ہے۔ موسکیٹو الرٹ ان پاکستان نامی یہ ایپ لوگوں کو مختلف علاقوں میں مچھروں کی مختلف اقسام کی معلومات اکھٹی کرنے میں مدد فراہم کرے گی جس سے ان پر قابو پانا آسان ہوجائے گا۔ اس الرٹ ایپ سے کوئی بھی مچھروں یا ان کی افزائش کے مقامات کی تصاویر ارسال کرسکے گا جو کہ ایک ڈیٹابیس میں اکھٹی ہوجائیں گی، جنھیں مچھروں کو کنٹرول اور مانٹرنگ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق ان معلومات کو مچھروں سے امراض پھیلنے کو خطرے کم از کم کرنے کے ساتھ عام لوگوں کا شعور اجاگر کرنے کے لیے استعمال ہوگی۔ اس ایپ کو اس لنک پر جاکر ڈاﺅن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔ ویسے اگر آپ مچھروں سے تنگ ہیں تو یہاں ہم ایسے گھریلو نسخے بھی درج کررہے ہیں جو مچھروں کو آپ سے دور رہنے پر مجبور کردیں گے۔ مالٹے کے چھلکے مالٹوں کی ترش مہک مچھروں بلکہ چیونٹیوں اور مکھیوں کو دور بھگاتی ہے، کیڑوں کو ترش مہک پسند نہیں ہوتی۔ اس نسخے کو آزمانے کے لیے مالٹے کے چھلکوں کو پیس لیں اور مچھروں سمیت کیڑوں سے متاثرہ جگہ پر چھڑک دیں۔ اگر مچھر کاٹ لے تو تازہ مالٹے کے چھلکے جلد پر رگڑنے سے جلن ختم اور نشان مدھم ہوجاتا ہے۔ کافور کافور ایک عام ملنے والی چیز ہے اور مچھروں سے نجات کا ایک اچھا گھریلو ٹوٹکا بھی ثابت ہوتا ہے۔ کمرے کے تمام دروازے اور کھڑکیاں بند کریں اور کافور کو جلا کر آدھے گھنٹے کے لیے چھوڑ دیں۔ جب آپ کچھ وقت بعد کمرے میں آئیں گے تو ایک مچھر بھی وہاں نہیں ملے گا۔ لہسن سائنسدان پریقین تو نہیں ایسا کیوں ہوتا ہے مگر ایسا نظر آتا ہے کہ مچھروں کو لہسن پسند نہیں۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ
جو لوگ لہسن کے پیسٹ کو اپنے ہاتھوں اور پیروں پر مل لیتے ہیں انہیں مچھروں کا ڈر نہیں رہتا۔ اس کے لیے آپ لہسن کے تیل، پیٹرولیم جیل اور موم کو ملا کر ایک سلوشن بنالیں جو مچھروں سے تحفظ دینے والا قدرتی نسخہ ثابت ہوگا۔ ڈش واشنگ سوپ چند قطرے ڈش سوپ کو ساسر میں ڈال کر چھوڑ دیں، جو مچھروں کو اپنی جانب کھینچ کر پھنسالیں گے اور آپ سے دور رکھیں گے۔
سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ سوپ مچھروں کو قدرتی طریقے سے ختم بھی کردیتا ہے۔ نیم کا تیل نیم کے تیل کو ناریل کے خالص تیل میں یکساں مقدار میں ملائیں اور اپنے جسم کے کھلے حصوں پر لگادیں۔ اس مکسچر کی تیز بو مچھروں کو کم از کم 8 گھنٹوں تک دور رکھنے پر مجبور کردے گی۔ پودینہ کاٹنے والے کیڑوں کو پودینے کی مہک پسند نہیں ہوتی، تو آپ پودینے کے پتوں کو پیس کر
اپنی جلد پر مل لیں تو مچھروں کو دور رکھ سکتے ہیں۔ اسی طرح اگر مچھر کاٹ لیں تو ان پتوں کے استعمال سے خارش پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے۔ تلسی یہ جڑی بوٹی متعدد مقاصد کے لیے استمعال کی جاسکتی ہے جس میں سے ایک مچھروں کو دور بھگانا بھی ہے۔ مچھروں کی اس کی مہک پسند نہیں تو اس کے تازہ پتوں کو جلد پر رگڑیں یا اس کا تیل استعمال کریں۔ ونیلا ونیلا ایکسٹریکٹ اور
پانی کی مدد سے آپ مچھروں کو دور بھگانے والا اسپرے تیار کرسکتے ہیں، ایک کھانے کے چمچ ایکسٹریکٹ کو ایک چمچ پانی میں ملائیں اور روتی کے ذریعے جلد پر لگالیں۔ گیندے کا پھول گیندے کا پودا کھڑکی یا دروازے کے قریب لگائیں، یہ ایسے قدرتی اجزاءکے ساتھ ہوتا ہے جو کہ مچھروں اور دیگر کیڑوں کو دور بھگاتے ہیں۔ ایک امریکی تحقیق کے مطابق اس پودے میں موجود کمپاﺅنڈ کیڑے مارنے والی خصوصیات رکھتے ہیں، جو کہ مچھروں کا خاتمہ کرتے ہیں۔ دارچینی ایک تحقیق کے مطابق دارچینی
کا تیل بھی مچھروں کو مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے، چوتھائی چائے کے چمچ دارچینی کے تیل کو 4 اونس پانی میں ملائیں اور اپنے گھر کے ارگرد اسپرے کردیں۔ سیب کا سرکہ سیب کا سرکہ صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے مگر مچھر بھگانے میں بھی مدد دیتا ہے۔ ایک سے 2 کھانے کے چمچ سیب کے سرکے کو گھر میں گرانا مچھروں اور دیگر کیڑوں کا خاتمہ کرتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اس سرکے کو پینا بھی مچھروں کے لیے آپ کی کشش کم کرتا ہے، تاہم اس سرکے کو پانی میں ملا کر پینا چاہئے۔