منگل‬‮ ، 14 جنوری‬‮ 2025 

برطانوی طبی ماہرین کا کینسر کے علاج کے لیے انقلابی طریقہ علاج دریافت کرنے کا دعویٰ

datetime 28  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برطانیہ(مانیٹرنگ ڈیسک) طبی ماہرین نے کینسر کے علاج کے لیے انقلابی طریقہ علاج دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس میں اجنبی افراد کے جسمانی مدافعتی خلیات کو استعمال اس جان لیوا مرض سے نجات کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ فرانسس کریک انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ طریقہ علاج ابھی ابتدائی مراحل سے گزر رہا ہے۔

جو کہ مریضوں کے جسمانی مدافعی نظام کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ کیموتھراپی کے زہریلے اثرات سے تحفظ فراہم کرے گا۔ کینسر جیسے جان لیوا مرض کا باعث بننے والی غذائی عادات محققین کے مطابق وہ ایسا خلیاتی بینک بنانا چاہتے ہیں جہاں کینسر کو مارنے والے خلیات کو محفوظ کیا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک بار جب جسم میں یہ خلیات داخل کیے جائیں گے تو وہ رسولی سے لڑیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی ہم اس طریقہ علاج پر عملدرآمد کے لیے پوری طرح تیار نہیں مگر ہم جو کوشش کررہے ہیں اس سے مستقبل قریب میں اس جان لیوا مرض پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ ان کے بقول چند سال قبل بہت کم لوگوں کا ماننا تھا کہ کینسر کا علاج خود اس مرض پر حملے سے ممکن ہے مگر ایسا ثابت ہوچکا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ کینسر کے مریضوں کے لیے اس نئے طریقہ علاج کی آزمائش اگلے سال سے شروع کی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 2018 میں دنیا بھر میں ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ 81 لاکھ کینسر کے نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 96 لاکھ مریضوں کی موت کا امکان ہے۔ اموات کی شرح میں اضافے کی وجہ آبادی کا بڑھنا اور بوڑھا ہونا، ترقی پذیر ممالک میں قوموں کا صحت مند نہ ہونا اور بڑی معیشتوں کے ساتھ منسلک افراد کا خطرناک روایتی رہن سہن ہونا ہے۔ تاہم اگر اس مرض کی تشخیص ابتدائی مرحلے پر ہوجائے تو علاج آسان اور اس سے مکمل چھٹکارا کافی حد تک ممکن ہوتا ہے۔

موضوعات:



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…