جرمنی(مانیٹرنگ ڈیسک) ناشتے کو دن کی سب سے اہم غذا قرار دیا جاتا ہے اور اس سے منہ موڑنے کا ایک اور نقصان سامنے آگیا ہے۔ درحقیقت ناشتہ نہ کرنے کی عادت ذیابیطس ٹائپ ٹو جیسے مرض کا خطرہ ایک تہائی حد تک بڑھا دیتی ہے۔ یہ بات جرمنی میں ہونے والی
ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ناشتے کا اچھا انتخاب کیوں ضروری ہوتا ہے؟ جرمن ڈائیبیٹس سینٹر کے دوران ایک لاکھ افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے بعد نتیجہ نکالا گیا کہ صبح کی پہلی غذا کو جزو بدن نہ بنانا ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار بننے کا امکان 33 فیصد بڑھا دیتا ہے۔ اور یہ صرف ان افراد کے لیے ہے جو کبھی کبھار ایسا کرتے ہیں۔ ایسے افراد جو ہفتے میں کم از کم 4 دن ناشتہ نہیں کرتے، ان میں یہ خطرہ ناشتے کرنے والوں کے مقابلے میں 55 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ محققین کے خیال میں اس کی وجہ یہ ہے کہ جو لوگ ناشتہ نہیں کرتے، وہ دن میں ناقص غذا کا زیادہ استعمال کرسکتے ہیں۔ کہیں آپ ناشتے میں یہ غلطیاں تو نہیں کرتے؟ محققین کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ایک اندازے کے مطابق 30 فیصد افراد ناشتہ نہیں کرتے، خصوصاً وہ افراد جو بڑھتے وزن سے پریشان ہوتے ہیں، تاکہ دن بھر میں کیلوریز کی تعداد کم کرسکیں۔ تحقیق کے دوران محققین کا خیال تھا کہ اس عادت سے موٹاپے کے شکار افراد میں ذیابیطس کا خطرہ زیادہ بڑھتا ہوگا مگر نتائج سے معلوم ہوا کہ کسی بھی وزن کے حامل افراد میں ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ 22 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہوئے اور محققین نے اس میں لکھا کہ جو لوگ ناشتہ نہیں کرتے وہ منہ چلانے کے لیے ایسی غذا کا استعمال کرتے ہیں جو زیادہ کیلوریز کے ساتھ وزن بھی بڑھاتی ہے۔