برطانیہ(مانیٹرنگ ڈیسک) بچوں کو تھپک کر ہی سلانا کیوں ضروری ہے؟ یہ ایک ایسا سوال تھا جس کا ماؤں کو بھی درست جواب نہیں معلوم تھا مگر اب تحقیق نے اس بات کی حیران کُن وجہ بیان کردی۔ برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے مورین یونیورسٹی اور ماہرِ امراضِ اطفال کے ساتھ مل کر مشترکہ تحقیق کی جس کے دوران بچوں کو تھپک کر سلانے کی وجہ سامنے آئی۔
ماہرین نے تحقیق میں دو ہزار سے زائد ایسی خواتین کو شامل کیا جن کے بچے تین سال کی عمر سے چھوٹے ہیں۔ تحقیق کے دوران والدہ سے بچوں کے سلانے سے متعلق سوال کیے گئے جبکہ کچھ خواتین کو ماہرین کے سامنے ہی بچوں کو سلانے کا حکم دیا گیا۔ ماہرین نے بچوں کو تھپک کر سلانے کی وجہ تلاش کرتے ہوئے بتایا کہ ’نوزائیدہ (چھوٹے) بچوں کو تھپکنے سے اُن کی تکلیف کم ہوجاتی ہے جس کے بعد وہ نیند کی آغوش میں چلے جاتے ہیں‘۔ کرنٹ بائیولوجی میں تحقیق کے نتائج شائع کیے گئے جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ بچوں کو تھپکنے سے اُن کے جسم کے کسی بھی حصے میں موجود درد ختم ہوجاتا ہے۔ ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ تھپکنا ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریعے بچوں کو درد سے نجات دی جاسکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق تھپکی دینے کے دوران بچوں کا مشاہدہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ اُن کے دماغ نے درد کو چالیس فیصد کم محسوس کیا۔ حیران کن طور پر تجربے کے دوران بچوں کو تھپک کر سلانے کی رفتار تین سینٹی میٹر فی سیکنڈ مقرر کی گئی تھی جو عام طور پر والدین کی پریکٹس ہوتی ہے۔ پرفیسر سلیٹر کا کہنا تھا کہ ’بچوں کو بہتر آرام دینے کے حوالے سے والدین ڈاکٹر سے بہتر رہنما ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ سر پر ہلکے ہلکے ہاتھ مارنے سے دماغ کی حرکت میں تبدیلی پیدا ہوتی ہے جو دور ختم کرنے کی مؤجب ہے۔