اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کئی بار رات بھر اچھی نیند کے باوجود آپ بیدار ہونے کے بعد طبیعت کو بوجھل اور جسم میں درد محسوس کرتے ہیں۔ یقیناً اس کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں مگر طبی سائنس کے مطابق سونے کی پوزیشن بھی آپ کی صحت پر بہت زیادہ اثرات مرتب کرتی ہے۔
گردن کے درد سے لے کر سانس لینے میں مشکل تک، سونے کے لیے آپ کا منتخب انداز طبی مسائل میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ سونے کا انداز خوفناک خوابوں کا باعث؟ سیدھا لیٹنا پشت کے بل لیٹنا سر، گردن اور ریڑھ کی ہڈی کو قدرتی پوزیشن میں رکھنے میں مدد دیتا ہے، یہ ان افراد کے لیے بہترین انداز ہے جو ان حصوں میں درد کے شکار ہوں، تاہم اگر آپ خراٹے اور سانس رکنے یعنی سلیپ اپینیا کے مریض ہیں تو یہ پوزیشن ان کو مزید بدتر بناتی ہے۔ ایسی حالت میں ایک موٹے تکیے کو اپنے سر کے نیچے رکھیں جو سر اور گردن کو کچھ اوپر رکھ سکے جس سے ان مسائل کا امکان کم ہوجاتا ہے۔ دائیں یا بائیں پہلو پر لیٹنا اگرچہ یہ پوزیشن گردن اور کمر درد کی روک تھام کے لیے بہترین ہے، جس کے دوران خراٹوں کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے جبکہ دوران حمل بھی ماہرین اسے بہتر قرار دیتے ہیں مگر یہ پوزیشن بازﺅں اور ٹانگوں کے اعصاب کو نقصان پہنچا سکتی ہے، اس سے بچنے کے لیے ایک تکیہ ٹانگوں کے درمیان رکھیں تو اعصاب پر اضافی دباﺅ نہیں پڑتا۔ سونے سے قبل کی چند عام عادات جو پورا دن خراب کردیں الٹا لیٹنا طبی ماہرین اسے بدترین پوزیشن قرار دیتے ہیں جس میں جلد کے قدرتی گولائی کو برقرار رکھنا مشکل ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں جوڑوں اور مسلز پر دباﺅ پڑتا ہے جو کہ مختلف مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ اور ہاں اس پوزیشن کے نتیجے میں گردن گھنٹوں تک ایک جانب مڑی رہتی ہے جو کہ اس میں درد کا خطرہ بڑھاتی ہے۔