منگل‬‮ ، 19 اگست‬‮ 2025 

ناقابل علاج کینسر کی شکار بچی کرشماتی طور پر شفایاب

datetime 20  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) جب 11 سالہ روکسلی ڈوس اور اس کے خاندان کو یہ بتایا گیا کہ اس بچی کو دماغی رسولی کا سامنا ہے جو کہ ناقابل علاج ہے تو ان کے دکھ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ امریکا کی معتبر جون ہوپکنز یونیورسٹی سمیت متعدد طبی اداروں نے اس رسولی کی تشخیص کرتے

ہوئے اس خاندان کو بتایا کہ اس کا کوئی علاج نہیں۔ یہ جون 2018 کی بات ہے اور 6 ماہ بعد یہ رسولی اچانک غائب ہوگئی، اس بچی کا ایم آر آئی کلیئر آیا جس میں رسولی کا کوئی سرا تک نہیں ملا۔ ڈاکٹروں کے پاس وضاحت کے لیے الفاظ نہیں کیونکہ اس کیس نے ان کے ذہنوں کو گھما کر رکھ دیا اور وہ اپنے سر کھجانے پر مجبور ہوگئے۔ ڈیل چلڈرنز میڈیکل سینٹر کی ڈاکٹر ورجینیا ہورڈ نے بتایا ‘یہ مرض بہت کم لوگوں کو شکار بناتا ہے اور یہ تباہ کن مرض ہے، اس سے کھانا نگلنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے، کئی بار بینائی ختم ہوجاتی ہے، بولنا مشکل ہوجاتا ہے اور بتدریج سانس لینا بھی مشکل ہوجاتا ہے’۔ اگرچہ اس مرض کا کوئی علاج نہیں مگر بچی کے خاندان نے 11 ہفتے کے ریڈی ایشن کورس کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے لیے ان کے دوستوں اور خاندان نے مالی مدد کی جبکہ متاثرہ خاندان نے علاج کے اخراج کے لیے ایک فنڈ بھی تشکیل دیا۔ ریڈی ایشن تھراپی عام طور پر کینسر زدہ خلیات کو ختم کرکے اس جان لیوا مرض کے پھیلنے کو عمل کو سست رفتار کردیتی ہے۔ اس کے لیے متعدد سیشنز کی ضرورت ہوتی ہے مگر ریڈی ایشن کو اس مرض کا کوئی علاج تصور نہیں کیا جاتا۔ ابھی تک ڈاکٹر یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ اس بچی کا کینسر یا رسولی کیسے ختم ہوگیا، کیا اس میں ریڈی ایشن تھراپی نے کردار ادا کیا یا کسی اور چیز نے طبی ماہرین کے دماغوں کو گھما دیا۔ اگرچہ کینسر مکمل طور پر غائب ہوچکا ہے مگر خاندان اور بچی کے ڈاکٹروں نے احتیاطی تدابیر اختیار کرلی ہیں۔ یہ بچی تاحال علاج سے گزر رہی ہے تاکہ کینسر کی ممکنہ واپسی کے خلاف اس کی مزاحمت کو مضبوط بنایا جاسکے مگر حالات اس وقت کافی مثبت نظر آتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…