ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ناقابل علاج کینسر کی شکار بچی کرشماتی طور پر شفایاب

datetime 20  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) جب 11 سالہ روکسلی ڈوس اور اس کے خاندان کو یہ بتایا گیا کہ اس بچی کو دماغی رسولی کا سامنا ہے جو کہ ناقابل علاج ہے تو ان کے دکھ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ امریکا کی معتبر جون ہوپکنز یونیورسٹی سمیت متعدد طبی اداروں نے اس رسولی کی تشخیص کرتے

ہوئے اس خاندان کو بتایا کہ اس کا کوئی علاج نہیں۔ یہ جون 2018 کی بات ہے اور 6 ماہ بعد یہ رسولی اچانک غائب ہوگئی، اس بچی کا ایم آر آئی کلیئر آیا جس میں رسولی کا کوئی سرا تک نہیں ملا۔ ڈاکٹروں کے پاس وضاحت کے لیے الفاظ نہیں کیونکہ اس کیس نے ان کے ذہنوں کو گھما کر رکھ دیا اور وہ اپنے سر کھجانے پر مجبور ہوگئے۔ ڈیل چلڈرنز میڈیکل سینٹر کی ڈاکٹر ورجینیا ہورڈ نے بتایا ‘یہ مرض بہت کم لوگوں کو شکار بناتا ہے اور یہ تباہ کن مرض ہے، اس سے کھانا نگلنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے، کئی بار بینائی ختم ہوجاتی ہے، بولنا مشکل ہوجاتا ہے اور بتدریج سانس لینا بھی مشکل ہوجاتا ہے’۔ اگرچہ اس مرض کا کوئی علاج نہیں مگر بچی کے خاندان نے 11 ہفتے کے ریڈی ایشن کورس کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے لیے ان کے دوستوں اور خاندان نے مالی مدد کی جبکہ متاثرہ خاندان نے علاج کے اخراج کے لیے ایک فنڈ بھی تشکیل دیا۔ ریڈی ایشن تھراپی عام طور پر کینسر زدہ خلیات کو ختم کرکے اس جان لیوا مرض کے پھیلنے کو عمل کو سست رفتار کردیتی ہے۔ اس کے لیے متعدد سیشنز کی ضرورت ہوتی ہے مگر ریڈی ایشن کو اس مرض کا کوئی علاج تصور نہیں کیا جاتا۔ ابھی تک ڈاکٹر یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ اس بچی کا کینسر یا رسولی کیسے ختم ہوگیا، کیا اس میں ریڈی ایشن تھراپی نے کردار ادا کیا یا کسی اور چیز نے طبی ماہرین کے دماغوں کو گھما دیا۔ اگرچہ کینسر مکمل طور پر غائب ہوچکا ہے مگر خاندان اور بچی کے ڈاکٹروں نے احتیاطی تدابیر اختیار کرلی ہیں۔ یہ بچی تاحال علاج سے گزر رہی ہے تاکہ کینسر کی ممکنہ واپسی کے خلاف اس کی مزاحمت کو مضبوط بنایا جاسکے مگر حالات اس وقت کافی مثبت نظر آتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…