لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں دانتوں کا علاج کرانے کے لیے اسپتال جانے والی معذور خاتون کئی دن زیر علاج رہنے کے بعد انتقال کرگئیں ، ڈینٹسٹ نے خاتون کے تمام دانت نکال دیے تھے۔ تفصیلات کےمطابق یہ واقعہ برطانیہ کے علاقے ورسسٹرشائر میں پیش آیا۔
جہاں رواں سال اکتوبر میں 49 سالہ رشل جونسٹون اپنے دانت کی خراب حالت کے سبب آپریشن کے لیے گئی تھیں۔ یہ کہا جارہا ہے کہ ڈاکٹر نے دانتوں کی حالت خراب ہونے کے سبب ان کے تمام دانت نکال دیے جس کے سبب ان کی طبعیت خراب ہوئی اور آپریشن کے چند گھنٹوں بعد وہ اپنے حواس میں نہ رہیں۔ کئی دن انہوں نے اسپتال میں جان بچانے والی مشینوں کے سہارے گزارے اور بالاخر نومبر کے آخر میں اسپتال انتظامیہ نے ان کے اہل خانہ کو کہہ دیا کہ وہ اب ان کے لیے کچھ نہیں کرسکتے۔ برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق دو اورخاندانوں نے اسی نوعیت کی شکایت کی ہے کہ ان کے بچوں کے ساتھ بھی اسی نوعیت کا واقعہ پیش آیا تھا ۔ دونوں بچے ذہنی طور پر متاثر تھے اور ان کا خیال تھا کہ خرابی کے سبب ان کے کچھ دانت نکالے جائیں گے تاہم جب بچے واپس آئے تو ان کے منہ میں کوئی دانت نہیں تھا۔ مریضوں کے ورثا ء کا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال میں مریض کے اہل خانہ کو ہر صورت اعتماد میں لینا چاہیئے اور ایسا کوئی عمل بغیر اجازت ہر گز نہیں کرنا چاہیے۔ ڈینٹل سروس چلانے والے سرکاری اداےکا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال کا شکار مریضوں کے ساتھ جو طریقہ کار اپنانا لازمی ہے وہ مکمل طریقےسے اپنایا گیا ہے اور خاتون کے علاج میں کوئی کوتاہی نہیں کی گئی ہے۔ خاتون کی موت کی تحقیقات کے لیے تین طبی ماہرین پر مشتمل کمیشن تشکیل دیا گیا ہے ۔ اس معاملے پر مہم چلانے والے کچھ لوگوں کا کہنا ہے خصوصی توجہ کے طالب مریضوں اور ان کے اہل خانہ میں عموماً رابطے کے مسائل پیش آتے ہیں ، ایسی صورتحال میں ڈاکٹر کو چاہیئے کہ سارے دانت نکالنے سے قبل اہل خانہ سے گفتگو کرے اور اس کے لیے لازمی اجازت حاصل کرے۔