لاس اینجلس(مانیٹرنگ ڈیسک) ہم روزانہ مختلف اقسام کے صابن، پرفیومز اور ڈیوڈرینٹس کا استعمال کرتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں یہ اشیا ماحول کو آلودہ کرنے کا سبب بنتی ہیں؟ یہ حیران کن انکشاف جرنل سائنس میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں ہوا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے پیٹرولیم سے بنائے جانے والے کیمیکلز جو عموماً پرفیومز اور رنگ و روغن میں استعمال کیے جاتے ہیں۔
ایسے گیسی مرکبات خارج کرتے ہیں جو ہوا کو آلودہ کردیتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق یہ وہی مرکبات ہیں جو گاڑیوں کے دھوئیں میں شامل ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مرکبات ہوا میں پہلے سے موجود مرکبات کے ساتھ مل کر اسموگ کی ایک تہہ تشکیل دے دیتے ہیں۔ یہ تہہ دمہ، امراض قلب، فالج اور پھیپھڑوں کا کینسر پیدا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ مرکبات ہیئر اسپرے اور کیڑے مار ادویات میں بھی استعمال کیا جاتے ہیں، کاسمیٹکس اشیا گھر کے اندر استعمال ہونے کے سبب گھر میں رہنے والے افراد کو طبی خطرات کا شکار بنا دیتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیق کے لیے جب انہوں نے لاس اینجلس کی فضا کی جانچ کی تو اس میں نصف سے زائد آلودہ مرکبات ایسے اجزا پر مشتمل تھے جن کا اخراج روزمرہ کی پرسنل کیئر پروڈکٹس سے ہوتا ہے۔ تحقیق میں شامل ماہرین کے مطابق اس سے قبل گاڑیوں کے زہریلے دھوئیں کو ماحول اور صحت کے لیے خطرناک سمجھا جاتا تھا اور اس کی کمی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، تاہم روزمرہ کے استعمال کی ان پروڈکٹس کی طرف بھی توجہ دینی ہوگی اور انہیں ماحول دوست بنانا ہوگا۔