منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

بھارت : آلودگی سے 2017 میں 12 لاکھ سے زائد افراد ہلاک

datetime 9  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں 2017 میں فضائی آلودگی سے 12 لاکھ 40 ہزار افراد ہلاک ہوئے جو گنجان آبادی کے حامل ملک میں مجموعی شرح اموات کا 12 اعشاریہ 5 فیصد ہے۔ لینسیٹ پلینیٹری ہیلتھ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں فضائی آلودگی سے 2017 میں 12 لاکھ 40 ہزار افراد ہلاک ہوئے جو سال بھر میں ہونے والی مجموعی اموات کا 12.5 فیصد ہے۔

بھارت اور دنیا بھر کے مختلف اداروں کے سائنسدانوں کی جانب سے کی گئی اس تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی سے ہلاک ہونے والے 51 فیصد افراد کی عمریں 70 برس سے کم عمر تھیں۔ یہ تحقیق بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن، بھارتی حکومت اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے تعاون سے کی گئی فضائی آلودگی سے ہلاک ہونے والوں میں سے 6 لاکھ 70 ہزار افراد ماحول میں پھیلی آلودگی جبکہ 4 لاکھ 80 ہزار افراد کھانا پکانے کے لیے استعمال ہونےوالے ٹھوس ایندھن کے نتیجے میں گھر میں ہونے والی آلودگی سے ہلاک ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں پارٹیکیولیٹ کے نام سے آلودی پھیلانے والے ذرات کی مقدار 2.5 پارٹیکیولیٹ میٹر تھی جو پھیپھڑوں تک پہنچ کر مختلف بیماریاں پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ نئی دہلی کے شمال میں واقع ریاستوں میں بھی آلودگی کی صورت حال کچھ ایسی ہی تھی۔ رپورٹ کے مطابق سال 2017 میں اگر ہوا کا معیار صحت مند سطح پر ہوتا تو بھارت میں اوسط زندگی کی امید 1.7 سال سے زیادہ ہوجاتی، مثال کے طور پر شکاگو یونیورسٹی نےگزشتہ ماہ شائع کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ طویل عرصے سے جاری آلودگی ایک بھارتی شہری کی زندگی کے 4 سال کم کر دیتی ہے۔ تاہم نئی تحقیق کے نتائج کے مطابق بھارت میں فضائی آلودگی سے اموات کی شرح دنیا بھر میں ہونے والی اموات کا 26.2 فیصد ہے جبکہ بھارت کی آبادی دنیا بھر کی آبادی کا 18.1 فیصد ہے۔ تحقیق میں کہا گیا کہ ’نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ بھارت میں ہونے والی اموات اور زندگی پر پڑنے والے فضائی آلودگی کے اثرات گزشتہ اندازوں کے مقابلے میں کم ہوئے ہیں لیکن یہ اثرات اب بھی بہت زیادہ ہیں‘۔ وفاقی ایجنسی برائے آلودگی کے مطابق ’ دہلی کی ہوا ’ بہت زیادہ خراب ‘ تھی، گزشتہ 2

مہینوں میں شہر کی ہوا کا معیار ’شدید ‘ سے ’ مضر ‘ سطح کے درمیان جھولتا رہا ہے۔ سماجی اور سیاسی ماہرین اور آلودگی کے حوالے کام کرنے والے رضاکاروں کا کہنا تھا کہ شہر کے رہائشیوں کو زہریلی ہوا کے حوالے سے زیادہ تشویش نہیں پائی جاتی کیونکہ وہ غربت و افلاس کا شکار ہیں جبکہ وفاقی سطح کے سیاست ان مسائل پر بھرپور آگاہی دینے میں ناکام ہیں۔ رواں برس کے آغاز میں عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) نے کہا تھا کہ بھارت دنیا کے 14 آلودہ ترین شہروں کا گھر ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…