اسلام آباد(آن لائن)ملک بھر میں ٹی بی جیسی مہلک بیماری کی تشخیص کیلئے جدید لیبارٹریاں اور علاج معالجہ کی سہولت نہ ہونے پر مریضوں کی تعداد 16لاکھ سے تجاوز کرگئی،4لاکھ سے زائد مریض تاحال علاج معالجہ کی سہولیات فراہم نہ ہونے کے باعث رجسٹرڈ ہی نہ ہوئے،نئے پاکستان کی نئی حکومت نے بائیوسیفٹی لیبارٹریاں فی الفور قائم کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔معلومات کے مطابق ملک بھر میں سرکاری طور پر علاج ومعالجہ کیلئے1340مراکز ہیں جبکہ دور دراز علاقوں میں
سہولیات نہ ہونے کے باعث لاکھوں مریض ایسے بھی ہیں،جن کی بیماری کی تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے وہ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔معلومات کے مطابق16لاکھ61ہزار961 مریض رجسٹرڈ جبکہ ان میں سے 11لاکھ95ہزار 247مریضوں کا علاج شروع ہے۔معلوم ہوا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر میں 63،بلوچستان 122،فاٹا27،جی بی44،خیبرپختونخوا241،پنجاب564،سندھ270اور اسلام آباد میں 9 ٹی بی کے علاج ومعالجہ کیلئے مراکز بنائے گئے ہیں۔