کیلی فورنیا (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا کے تحقیقاتی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ محبت میں گرفتار ہونے والا شخص جسمانی طور پر عام لوگوں سے زیادہ فٹ اور ذہنی پریشانیوں سے آزاد ہوتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا کی یونیورسٹی آف ویسٹرن ورجینیا کے ماہرین نے حالیہ تحقیق کی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ محبت کے رشتے کا احساس شروع ہوتے ہی انسان کے دماغ میں مثبت سرگرمیاں
شروع ہوجاتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق مطالعے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کسی بھی رشتے میں شروع ہونے والے پیار کے بعد انسان کو 12 غیر معمولی احساسات ہوتے ہیں، رشتے کا آغاز ہوتے ہی ایک سیکنڈ کے پانچویں حصے میں دماغ میں مثبت سرگرمی شروع ہوجاتی ہے۔ تحقیقاتی ماہرین نے انکشاف کیا کہ پیار کا مثبت اثر صرف ذہن پر ہی نہیں پڑتا بلکہ اس کی وجہ سے جسمانی صحت پر بھی حیران کُن اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ محبت میں گرفتار ہونے والا شخص رشتے سے جڑتے ہی خود کو بہت سی پریشانیوں سے آزاد کرلیتا ہے اور وہ بلڈپریشر، جسمانی و سردرد سمیت کئی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔ تحقیقاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ رشتے سے منسلک ہونے کے بعد جسم میں نیا قوتِ مدافعت پیدا ہوتا ہے جبکہ جسم میں ڈوپامین اور آکسیٹوسین ہارمونز کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس کے نتیجے میں بہت زیادہ خوشی اور اطمینان محسوس ہوتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ ہارمونز کی مقدار میں اضافے کی وجہ سے بلڈ پریشر اور سر و جسمانی درد کا احساس چالیس فیصد تک ختم ہوجاتا ہے جبکہ اسی وجہ سے الرجی اور مختلف انفیکشن بھی تقریبا ختم ہوجاتے ہیں۔ تحقیق کاروں کا مزید کہنا ہے کہ محبت کا اظہار کرنے کے نتیجے میں انسانی جسموں میں موجود ہارمون ہسٹامین کی مقدار کم ہوتی ہے جس کی وجہ سے بلڈپریشر اور کولیسٹرول کنٹرول میں رہتا ہے۔