منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

سینکڑوں سال گزر جانے کے بعد بھی کئی انسانوں کی لاشیں خراب کیوں نہیں ہوتیں؟

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اکثر سننے میں آتا ہے کہ فلاں شخص کے فوت ہونے کے کافی عرصہ بعد کسی وجہ سے قبر کشائی کی گئی تو ڈیڈ باڈی اتنا عرصہ گزرنے کے بعد بھی تروتازہ پائی گئی. ڈیکمپوزیشن کیوں نہیں ہوتی ؟؟؟ایسا کیوں ہوتا ہے، اس بارے میں سائنس کی ریسرچ جواب دیتی ہے-اصل میں لاش کے ٹشو تب گلتے سڑتے ہیں جب بیکٹیریا لاش پر حملہ آور ہوتے ہیں –

بیکٹیریا کو زندہ رہنے کے لیے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے اگر آکسیجن نہ ہو (بعض زمینی فارمیشنز ایسی ہوتی ہیں جہاں آکسیجن آزاد حالت میں نہیں رہ پاتی) تو لاش محفوظ رہے گی اسی طرح اگر لاش کو سپیس سوٹ میں رکھا جائے لیکن سپیس سوٹ سے آکسیجن نکال کر نائٹروجن بھر دی جائے تب آکسیجن کے نہ ہونے کی وجہ سے کوئی decomposition نہیں ہوگی اور بالفرض اس لاش کو سپیس سٹیشن سے چھوڑا جائے (جو زمین کے گرد گردش کر رہا ہے) تو وہ لاش ہمیشہ زمین کے گرد گھومتی رہے گی اور محفوظ رہے گی-اس کے علاوہ بیکٹیریا کو زندہ رہنے کے لیئے نمی کی بھی ضرورت ہوتی ھے اگر کسی وجہ سے لاش ایسی جگہ پر دفن ہے جہاں یا تو نمی نہ ہو (جیسا کہ ریگستان میں ہوتا ہے) تو لاش عرصہ تک محفوظ رہ سکتی ہے -شدید سردی میں بھی بیکٹیریا مر جاتے ہیں چنانچہ برفانی علاقوں میں دفن لاشیں ہزاروں سال تک محفوظ رہتی ہیں – ایسا دنیا میں کئی جگہ ہوتا ہے – یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے ١٩٩١ میں اٹلی کی سرحد کے قریب برفانی پہاڑوں میں ایک لاش ملی تھی جو ٣٣٠٠ قبل مسیح یعنی پانچ ہزار سال سے پرانی ہے ، پر یہ چونکہ برف میں دفن تھی اسلیے اتنی اچھی حالت میں تھی کہ اس کی جلد پر نقش و نگار (ٹیٹو ) اور اسکنے معدے میں اسکی آخری خوراک کا تجزیہ بھی کیا گیا ،

اسکو آپ Otzi لکھ کر سرچ کر سکتے ہیں-قدیم مصر میں فرعونوں کی لاشوں کو حنوط کرنے کے لیے کیمیائی مرکبات زمین سے لیے جاتے تھے جنہیں لاش پر لگایا جاتا تھا – یہی کیمیائی مرکبات اگر اتفاقاً اس علاقے میں موجود ہوں جہاں کسی مردے کو دفنایا جائے تو اس مردے کی لاش بھی حنوط ہوجاتی ہے اور خراب بھی نہیں ہوتی-

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…