اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ آپ کئی کئی گھنٹے اپنے کام میں مصروف رہنے کے باعث پانی پینا بھول جاتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہوتا ہے کیونکہ جسم کو اس سیال کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اپنے افعال مناسب طریقے سے جاری رکھ سکے جبکہ توانائی اور توازن بھی اس کی مدد سے ہی ممکن ہوتا ہے۔ موسم چاہے سردی کا ہو یا گرمی کا مگر مناسب مقدار میں
پانی کی ضرورت جسم کو ہر وقت ہوتی ہے جس کی کمی کی صورت میں آپ کو مختلف مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔ پانی کی کمی سے مرتب ہونے والے 7 جسمانی اثرات جسم میں پانی کی کمی کے لیے بہت زیادہ دوڑنے کی بھی ضرورت نہیں، کافی دیر تک پانی نہ پینا ہی جسم میں اس کی کمی کا باعث بن جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ایک خاتون کے جسم میں پانی کی مجموعی مقدار 38 سے 45 لیٹر جبکہ ایک مرد میں 42 سے 48 لیٹر تک ہوتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کچھ وقت کے لیے پانی کی کمی کا مطلب ہے کہ آپ کے پورے جسم کا توازن بگڑ جائے۔ ڈی ہائیڈریشن کے لیے پانی ضروری تو ہے مگر غذا کے ذریعے بھی اس سے بچنا ممکن ہے، متعدد پھلوں اور سبزیوں میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ آپ کو پانی کی کمی سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ کھیرے کھیروں میں پانی کی مقدار 95 فیصد تک ہوتی ہے اور یہ جسم کو اس سیال کی فراہمی کا ایک بہترین ذریعہ ہے، پانی کے ساتھ ساتھ اس میں متعدد وٹامنز اور منرلز بھی ہوتے ہیں جو کہ صحت کو بھی فائدہ پہنچاتے ہیں، جسمانی وزن میں کمی اور نظام ہاضمہ کو بھی بہتر کرتے ہیں۔ سلاد پتہ اس میں بھی کھیروں کی طرح پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور سلاد کے طور پر اسے کھانے جسم میں پانی کی کمی دور کرنے کے لیے ایک اچھا آپشن ہے۔ پانی سے بھرپور یہ پتے وٹامنز اور غذائی اجزا بھی کافی مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ سوپ اور یخنی سوپ خصوصاً یخنی میں پانی کی مقدار 92 فیصد ہوتی ہے کیونکہ یہ ہوتی ہی سیال شکل میں ہے، یہ دونوں جسم میں پانی کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد دیتے ہیں جبکہ جوڑوں کی صحت بہتر بنانے کے ساتھ جسمانی وزن بھی کم کرتے ہیں۔ دہی میں پانی کی مقدار 88 فیصد ہوتی ہے جبکہ کیلشیئم اور پروٹین کی مقدار الگ ہے، سادہ دہی ڈی
ہائیڈریشن کے خلاف زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس میں چینی کو شامل کرنا یہ فائدہ کم کرتا ہے۔ مولی اس مزیدار سبزی میں بھی پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جبکہ یہ صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند بھی ہے، اینٹی فنگل ہونے کے ساتھ یہ نظام ہاضمہ کو بھی بہتر بناتی ہے۔ خون کی کمی دور کرنے والی غذائیں،گاجر گاجر کھانا کس کو پسند نہیں ہوگا اور اس میں پانی کی مقدار بھی بہت زیادہ ہوتی ہےجو کہ جسم میں پانی کی کمی پوری کرتی ہے۔ اس کے علاوہ بھی گاجر کے متعدد طبی فوائد ہیں۔
جیسے یہ فائبر کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے، وٹامنز اور منرلز جیسے وٹامن کے اور پوٹاشیم بھی مختلف مسائل سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ پالک میں پانی کی مقدار 91 فیصد تک ہوتی ہے اور آئرن سے بھرپور ہونے کی وجہ سے خون کی کمی دور کرنے کے لیے بھی انتہائی فائدہ مند سبزی ہے۔ گریپ فروٹ گریپ فروٹ بھی ایسا پھل ہے جس میں پانی کی مقدار 91 فیصد ہے، یہ رسیلا ترش پھل جسم میں پانی کی کمی پوری کرنے کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے، دن کے آغاز میں ناشتے میں اسے کھانا آسانی سے جسم
میں سیال کی روزانہ درکار مقدار پوری کرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس بھی صحت کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔ تربوز تربوز کے بارے میں تو سب کو ہی معلوم ہے کہ یہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور کیلوریز نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں۔ اسی طرح دیگر اجزا کی موجودگی دل کی صحت بہتر اور جسمانی ورم میں کمی لانے میں مدد دیتی ہے۔ ناریل میں بھی پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہ صحت کے لیے فائدہ مند پھل بھی ہے، ناریل اور اس کا پانی ڈی ہائیڈریشن کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔