اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آج کل کی مصروف زندگی میں ڈپریشن نہایت ہی عام مرض بن چکا ہے اور ہر دوسرا شخص اس مرض کا شکار ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زندگی میں مطالعے کی عادت ڈپریشن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ یونیورسٹی آف سسکیس میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق مطالعہ کرنا دل کی دھڑکن کو کم کرتا ہے جبکہ اعصاب کو پرسکون کرتا ہے جس سے ذہنی تناؤ میں کمی واقع ہوتی ہے۔ تحقیق میں کہا گیا کہ مطالعہ کسی بھی اور طریقے سے زیادہ 68 فیصد تک ڈپریشن
میں کمی کرسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مطالعے کے دوران ڈپریشن کا شکار افراد کا دماغ حقیقی زندگی کے مسئلے سے ہٹ کر کتاب میں دی گئی صورتحال میں محو ہوجاتا ہے جس سے ان کے ذہنی دباؤ اور تناؤ میں کمی واقع ہوتی ہے۔ تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ باقاعدگی سے مطالعہ کرنے والے افراد بڑھاپے میں یادداشت کی بیماریوں یعنی ڈیمنشیا اور الزائمر سے محفوظ رہتے ہیں۔ ماہرین کی تجویز ہے کہ روزانہ صرف 6 منٹ کا مطالعہ ڈپریشن سے خاصی حد تک تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔