اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

کھانے کے بعد پانی پینا کیسا ہے؟ ماہرین کا ایسا انکشاف جو آپ کو ضرور پڑھنا چاہئیے

datetime 11  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک)مرچوں اور مصالحہ دار غذائیں کھانے سے اکثر زبان پر کچھ لمحوں کے لیے کاٹ اور تکلیف محسوس ہوتی ہے اور لوگ فوری طور پر پانی پیتے ہیں لیکن اب ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اس طرح پانی پینا صحت کے لیے نقصان دہ ہے تاہم دودھ پینے سے اس تکلیف کے اثرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔امریکی طبی ماہرین کی جانب سے یو ٹیوب پر جاری ایک ویڈیو میں چٹ پٹی اور مصالحہ دار غذائیں کھانے سے زبان پر اس کے اثرات دکھائے گئے ہیں۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ان اشیا کے کھانے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ زبان میں جلن ہورہی ہو اور اس جلن کا سبب کیمیکل مرکب کیسیسن بنتا ہے جو کہ زیادہ تر مرچوں میں پایا جاتا ہے اس لیے مصالحہ دار اشیا کے اجزا درد کا باعث بننے والے ریسیپٹرز کو زبان پر چپکا دیتے ہیں جو جلن پیدا کرتے ہیں۔ امریکی کیمیکل سوسائٹی کا کہنا ہے کہ کیسیسن بے رنگ اور بغیر خوشبو والا مرکب ہے جو بڑی مقدار میں مرچوں کے ٹشوز کے گرد ارتکاز کرتے ہیں اور جو منہ میں موجود گرم مرکب جیسے گرم پانی اور ایسڈیک عناصر کو سامنے ملاتی ہے جس سے زبان کے ٹشوز کو تباہ کرتی ہے۔ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جب درد کے ریسپٹرز دماغ کو نیورول سگنلز بھیجتے ہیں تو وہ زبان پر جلن کے باعث آنکھوں میں جلن یا پھر ناک کے بہنے کا باعث بن جاتے ہیں اور انہی کی وجہ سے درد کا سبب بننے والا مرکب باہر نکلتا ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق جب کوئی زیادہ تیز مرچ کو کھانے کے لیے دانتوں سے کاٹتا ہے تو اس میں موجود ایک ہزار اسکویل کیپسیسن کے ساتھ مل کر زبان پر کسی آگ کی طرح جلن پیدا کردیتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی کیفیت میں دودھ پینا چاہیے جو جلن کے اثرات کو کم کردیتا ہے یعنی کیپسیسن میں موجود نان پولر مالیکول دودھ میں موجود نان پولر مرکب میں محلول ہوجاتا ہے تاہم اگر پانی پیا جائے تو وہ اپنی پولر خصوصیت کی وجہ سے کیپسیسن کو پورے منہ میں پھیلا دیتا ہے جو تکلیف کو بڑھا دیتا ہے جب کہ دودھ اپنی نان پولر خصوصیات کے باعث اپنے اندر کسین نامی پروٹین رکھتا ہے جو کیپسیسن مالیکیول کو کشش کرکے اسے منہ میں موجود ریسیپٹر سے دور کرکے اسے تحلیل کردیتے ہیں۔دوسری جانب ڈاکٹرز نے مصالحہ دار اشیا کھانے اور اس تکلیف کو سہنے والوں کو اچھی خبر دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ایسے لوگوں میں برداشت قوت بھی تیزی سے بڑھتی ہے۔

موضوعات:



کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…