ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

دانتوں میں فلنگ بن جائے گی ماضی کا قصہ، بس یہ ایک کام کرنے کی دیر ہے

datetime 11  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )ایسے دانت جنھیں نقصان پہنچ چکا ہو یا سوراخ کو بھرنے کے لیے اب تکلیف دہ فلنگ اور زیادہ خرچے کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ یہ کام ایک دوا سے ہوسکے گا۔یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

کنگز کالج لندن کی تحقیق میں محققین نے الزائمر کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی ایک دوا کو دریافت کیا جو دانتوں کے اندر ایک تحریک پیدا کرکے ایسا نیا مادہ قدرتی طور پر تیار کرتی ہے جو کہ بڑی کیویٹیز کو بھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔انسانی دانت قدرتی طور پر نقصان پہنچ جانے والے چھوٹے حصوں کو بھرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں مگر جب سوراخ زیادہ بڑا ہوجائے تو پھر ڈینسٹ اسے بھرنے کے لیے فلنگ کا استعمال کرتے ہیں ورنہ دانت ٹوٹنے کا خطرہ ہوتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ اس دوا کا استعمال پہلے ہی الزائمر امراض کے علاج کے لیے آزمائشی بنیادوں پر ہورہا ہے مگر یہ دانتوں کے فوری علاج کے لیے حقیقی موقع فراہم کرتی ہے۔اگر کسی دانت کو نقصان پہنچے یا وہ انفیکشن کا شکار ہو تو اس کے اندر کا نازک حصہ زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ ہوتاہے اور ایسا ہونے پر دانتوں کی مرمت کرنے والے قدرتی مادہ حرکت میں آتا ہے۔محققین نے تحقیق میں دریافت کیا کہ اس قدرتی مرمت کے عمل کو اس دوا Tideglusib کے ذریعے تحریک دی جاسکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس دوا کے نتیجے میں فلنگ کی ضرورت بہت کم رہ جائے گی اور لوگوں کو اس مہنگے علاج کی بجائے سستی دوا کے ذریعے دانتوں کے مسائل سے نجات مل سکے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…