اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جنک فوڈ کھانا چھوڑنا اتنا مشکل کیوں ہے؟ اس کی وجہ صرف یہ نہیں کہ جنک فوڈ کا ذائقہ بہت مزیدار ہوتا ہے بلکہ ایک نئی تحقیق کے مطابق اسے کھانا بھی کسی لت سے کم نہیں ہے، جسے چھوڑنے کی کوشش کبھی کبھی آپ کے لیے نقصان دی بھی ہوسکتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ وہ افراد جو جنک فوڈ کھانے کے عادی تھے۔
اس لت کو چھوڑنے کی کوشش کے بعد ان کو سر میں درد، مزاج میں تبدیلی اور موڈ خراب ہونے جیسی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ افراد جو زیادہ مٹھاس یا چپس وغیرہ کھانے کے شوقین رہے، انہیں بالکل ان ایسے علامات کا سامنا کرنا پڑا، جو سگریٹ اور منشیات کی لت کو چھوڑنے والے افراد کو کرنا پڑتا ہے، ان علامات میں سر درف، نیند کی کمی، بھوک کا زیادہ لگنا، مزاج میں تبدیلیاں شامل ہیں۔ وہ وجوہات جو جنک فوڈ چھوڑنے پر مجبور کر دیں یہ علامات جنک فوڈ چھوڑنے کے چند دن بعد ہی سامنے آنا شروع ہوئیں۔ مشیگن یونیورسٹی میں موجود محققین نے 231 نوجوانوں سے جنک فوڈ چھوڑنے کے بعد سامنے آنے والی علامات کے حوالے سے پوچھا۔ اس تحقیق میں ہر طرح کے جنک فوڈ کے حوالے سے پوچھا گیا جن میں پیزا، آلو کے چپس وغیرہ شامل ہیں۔ نوجوانوں نے اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ جنک فوڈ چھوڑنے کے 4 سے 5 روز بعد انہیں کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا جن میں بھوک کا زیادہ لگنا، بغیر کسی وجہ کے افسردہ ہونا، پریشان ہونا، تھکاوٹ محسوس کرنا شامل ہیں۔ تاہم ان نوجوانوں نے مزید بتایا کہ یہ عرصہ گزرنے کے بعد ان علامات میں بہتری آتی ہے، جس کے بعد صحت میں مثبت تبدیلی سامنے آنے کے ساتھ ساتھ جنک فوڈ کی لت سے بھی چھٹکارا مل جاتا ہے۔