لندن(نیوز ڈیسک) یوں تو سگریٹ نوشی کینسر سمیت کئی خطرناک بیماریوں کا باعث بنتی ہے تاہم اب ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سگریٹ نوشی نہ صرف دانتوں کو بدصورت بنا دیتی ہے بلکہ اس کو کمزور بنا کر گرنے کا باعث بن جاتی ہے۔جرمن انسٹیٹیوٹ آف ہیومین نیوٹریشن اور یونیورسٹی آف برمنگھم میں ہونے والی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ سگریٹ پینے مرد حضرات کے
دانت سگڑیٹ نہ پینے والوں کے مقابلے میں 3.6 گنا زیادہ تیزی سے گرتے ہیں جبکہ سگریٹ نوش خواتین سگریٹ نہ پینے والی خواتین کے مقابلے میں 2.6 گنا جلدی دانتوں جیسی نعمت سے محروم ہوجاتی ہیں۔ تحقیق کے مطابق دانتوں کے گرنے اور سگریٹ نوشی کا یہ تعلق نوجوانوں میں زیادہ واضح نظر آتا ہے جبکہ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ چین اسموکرز کےد انت ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے گرتے ہیں جو نسبتاً کم سگریٹ پیتے ہیں۔یونیورسٹی آف برمنگھم کے پروفیسر اور اس تحقیق کے بانی تھامس ڈائی ٹرچ کا کہنا ہے کہ تحقیق کے دوران 23 ہزار سے زائد افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ زیادہ تر دانتوں کے گرنے کی وجہ مسوڑوں کی بیماری ’پریڈ ڈونٹیسٹ‘ ہے جو کہ تمباکو سے پیدا ہوتی ہے۔ ان کاکہنا ہے کہ سگریٹ نوشوں کے مسوڑوں میں جلد خون آنے لگتا ہے جو ’پریڈ ڈونٹیسٹ‘ کی علامت ہے تاہم سگریٹ نوشی چھوڑ دینے سے دانت گرنے کا عمل رک جاتا ہے تاہم دانت گرنے کا خطرہ پھر بھی موجود رہتا ہے۔جرمن انسٹیٹیوٹ ااف ہیومین نیوٹریشن کے پروفیسر کولیڈ کا کہنا ہے کہ مسوڑوں کی بیماریاں اور دانتوں کا تھوڑا تھوڑا ٹوٹنا سگریٹ نوشوں کے دانتوں پر سگریٹ نوشی کے اثرات کا آغاز ہوتا ہے جو انہیں اشارہ دیتا ہے کہ وہ سگریٹ نوشی چھوڑ دیں اس سے پہلے کہ وہ پھیپھڑوں کے کینسرجیسی مہلک بیماریوں کا شکار ہوں۔
امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کا کہنا ہے کہ جن افرد کی عمریں 65 سے 74 سال کے درمیان ہوتی ہے ان میں سے 13 فیصد کے دانت گر جاتے قدرتی طور پر مکمل طور پر گر جاتے ہیں۔