لاہور ( این این آئی) وزیر صحت پنجاب پروفیسر ڈاکٹر یاسمین راشد نے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں اینستھیزیا ماہرین کی کمی دور کرنے کے لئے مختصر اور وسط مدتی پلان کی منظوری دی ہے، اس کے تحت مختلف اضلاع میں اینستھیزیا ماہرین کی منظور شدہ 408 اسامیوں میں سے 305خالی اسامیوں پر بھرتی کی جائے گی۔ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ میں
آج (ہفتہ) ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے ہسپتالوں میں اینستھیزیا ماہرین کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے کمی دور کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ سابق دور حکومت میں بلند وبانگ دعوؤں کے باوجود صوبے کے 5 اضلاع بہاولنگر، چنیوٹ، لودھراں، وہاڑی اور ننکانہ صاحب کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں کوئی اینستھیزیا ماہر سرے سے ہی موجود نہیں۔ یہی حالت کئی تحصیل ہسپتالوں کی ہے۔اجلاس میں اینستھیزیا ماہر کو مختلف علاقوں کی درجہ بندی کے لحاظ تنخواہ کے علاوہ سوا لاکھ سے 3لاکھ روپے خصوصی الاؤنس اور فی آپریشن ایک ہزار روپے معاوضہ دینے کی تجویز دی گئی۔ حتمی منظوری پنجاب کابینہ سے لی جائے گی۔نئے اینستھیزیا ٹیکنالوجسٹس کی بھرتی کے لئے فوری طور پر اشتہار دیا جائے گا۔وزیر صحت نے کہا کہ اینستھیزیا ماہر کی عدم موجودگی میں کسی ہسپتال میں سرجری کی تمام سہولتیں کسی کام کی نہیں ہوتیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اینستھیزیا ماہرین کی پوری دنیا میں کمی اور مانگ ہے۔اس شعبے کی طرف رجحان میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے۔ ریٹائر ہونے والے اینستھیزیا ماہرین کو دوبارہ ملازمت کی پیشکش کی جائے گی اور تقرری کے احکامات فوری جاری ہوں گے۔ علاوہ ازیں جن ہسپتالوں میں اینستھیزیا ماہرین کی تعداد زیادہ ہوتے وہاں سے انہیں دیگر علاقوں میں تعینات کیا جائے گا۔ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی اور کنگ ایڈورٖڈ میڈیکل یونیورسٹی سے کہا جائے گا کہ وہ اینستھیزیا ٹیکنالوجسٹ کی نشستوں میں اضافہ کریں۔ محکمہ صحت کی طرف سے دوران تربیت ٹیکنالوجسٹس کو 15ہزارروپے ماہانہ وظیفہ بھی دیا جائے گا۔ڈاکٹر یاسمین راشد کہا کہ اینستھیٹسٹس کی بھرتی کے لئے خصوصی مراعات اور عمر میں رعایت کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اینستھیٹیسٹس کی کمی سے کئی ہسپتال آپریشن کے لئے مشکل کا شکار ہیں۔ ایک ماہر اینستھیزیا 24 گھنٹے کام نہیں کرسکتا۔ میڈیکل آفیسرز کو اینستھیزیا ماہر کی تربیت بھی شروع کردی گئی ہے۔ ڈپلومہ مکمل کرنے والے ڈاکٹروں کو بھی خصوصی مراعات دی جائیں گی۔