منگل‬‮ ، 08 اپریل‬‮ 2025 

مارکیٹ میں دو نمبر چاولوں کی بھرمار،آپ آج کل جو چاول کھا رہے ہیں وہ نقلی ہیں یا اصلی؟جانئے چیک کرنے کا آسان طریقہ

datetime 5  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مارکیٹ میں اس وقت ہر دو نمبر چیز دستیاب ہے ۔ آپ کو حیرانی ہوگی کہ آج کل چاول میں بھی ہیرا پھیری کی جارہی ہے ۔یہ مصنوعی چاول دیکھنے میں سو فیصد اصلی چاولوں جیسے نظر آتے ہیں لیکن ان کا بنیادی جزو پلاسٹک ہے جس کی وجہ سے یہ انسانی صحت کے لئے سخت نقصان دہ قرار دئیے گئے ہیں ۔ ابتدائی طور پر پتہ چلا کہ یہ مصنوعی چاول انڈونیشیا، سری لنکا اور سنگاپور جیسے ممالک میں بیچے جارہے ہیں۔

لیکن بعدازاں جنوبی ایشیاءکے ممالک میں ان کی آمد کا شور بھی بلند ہوگیا۔ اب تو واقعی ہر کوئی اس پریشانی میں مبتلا ہے کہ کہیں وہ پلاسٹک کے بنے مصنوعی چاول تو نہیں کھارہا۔ماہرین صحت کے مطابق  یہ مصنوعی چاول آلو اور شکرقندی سے حاصل کردہ اجزاءکو پلاسٹک کے ساتھ ملا کر بنائے جاتے ہیں۔ ان اجزاءکے استعمال کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ یہ چاول دیکھنے میں حقیقی نظر آتے ہیں اور ان کا ذائقہ بھی اصلی چاولوں جیسا ہوتا ہے۔ ان میں شامل مصنوعی خوشبو کے باعث کھانے والوں کو اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ وہ مصنوعی چاول کھارہے ہیں۔عین ممکن ہے کہ آپ بھی جو چاول کھا رہے ہیں وہ پلاسٹک سے بنے ہوں، تو آپ کو ضرور معلوم ہونا چاہئیے کہ اصلی اور نقلی چاولوں میں فرق کس طرح کیا جا سکتا ہے، آئیے ہم آپ کو کچھ تکنیک بتاتے ہیں کہ جس سے آپ اصل اور نقل چاول کی پہچان کر سکیں گے ۔ اگر آپ چاولوں کو پیس کر دیکھیں تو اصلی چاول سفید رنگ کے باریک پاﺅڈر کی شکل اختیار کرجائیں گے جبکہ نقلی چاولوں کو پیسنے پر یہ برتن پر زردی مائل رنگ چھوڑتے نظر آئیں گے۔ چاولوں کو جلا کر بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ اصلی ہیں یا نقلی۔ چاولوں کے چند دانوں کو آگ کے شعلے کے قریب کریں۔ اگر یہ فوراً آگ پکڑ کر جلنے لگیں تو پلاسٹک کے ہیں اور آگ نا پکڑیں تو اصلی ہیں۔ ایک اور بہت ہی آسان ٹیسٹ یہ ہے کہ تھوڑے سے چاول پانی کے گلاس میں ڈالیں۔ اگر یہ اصلی ہوئے تو پیندے میں بیٹھ جائیں گے اور اگر پلاسٹک کے ہوئے تو پانی کے اوپر تیرتے رہیں گے۔اس لئے آپ جب بھی چاول مارکیٹ سے خرید کر گھر لائیں اور آپ کو ان  چاولوں پر شک پڑے تو ان طریقوں پر عمل کرکے آپ اصل اور نقل چاولوں کی پہچان کرسکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



بل فائیٹنگ


مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…