ہانگ کانگ(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا میں پہلی بار چوہے سے انسان میں ہیپاٹائٹس ای کے منتقل ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ہانگ کانگ کے رہائشی ایک شخص کے بارے میں یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب اس نے بیماری کے بعد ڈاکٹروں سے رجوع کیا۔ فکرمند طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ وہ شخص ہیپاٹائٹس ای کا شکار اس لیے ہوا کیونکہ اس نے چوہے کے فضلے سے آلودہ غذا کو استعمال کیا تھا۔
طبی ماہرین کے مطابق یہ انسانی صحت کے لیے انتہائی تشویشناک خبر ہے کیونکہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ چوہے انسانوں میں وائرس منتقل کرسکتے ہیں۔ ہانگ کانگ یونیورسٹی کے ماہرین نے 56 سالہ شخص (اس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا) کے گھر میں ایسے آثار دریافت کیے جن سے اندازہ ہوتا تھا کہ وہاں چوہے کافی زیادہ ہیں۔ اس سے پہلے یہ شخص جگر کے غیرمعمولی افعال کے باعث جگر کی پیوندکاری کے عمل سے گزرا تھا۔ اس کے بعد کیے گئے ٹیسٹوں سے انکشاف ہوا کہ چوہوں میں پائے جانے والا ہیپاٹائٹس ای وائرس اس شخص کے اندر تھا، یہ وائرس انسانوں میں جان لیوا جگر کے فیلیئر کا باعث بن سکتا ہے۔ اس سے قبل کبھی ایسے شواہد سامنے نہیں آئے تھے کہ چوہوں کے اندر موجود وائرس انسانوں میں منتقل ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کی جانب سے جاری بیان کے مطابق تحقیق سے دنیا میں پہلی بار چوہوں کا ہیپاٹائٹس ای مرض انسان میں منتقل ہونا ثابت ہوا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اس شخص نے کوئی ایسی چیز کھائی تھی جس میں چوہوں کے فضلے کی آلودگی شامل تھی، جس سے وائرس جسم میں داخل ہوگیا۔ وہ مریض علاج کے بعد اب صحت یابی کے عمل سے گزر رہا ہے۔