بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

مارکیٹ میں دستیاب دہی میں مشروب سے بھی زیادہ چینی کا انکشاف

datetime 26  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برطانیہ(مانیٹرنگ ڈیسک) دیہی علاقوں اور چھوٹے شہروں کو چھوڑ کر بڑے شہروں میں بسنے والے زیادہ تر افراد مارکیٹ میں دستیاب مختلف برانڈز کی دہی کو صحت کے لیے بہتر سمجھ کر استعمال کرتے ہیں۔ زیادہ تر لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ بڑی اور ملٹی نیشنل کمپنی کی دہی یا دہی کے اجزاء سے تیار چیزیں صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتیں۔ تاہم برطانیہ میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے۔

مارکیٹ میں دستیاب زیادہ تر کمپنیوں کی دہی میں مشروب سے بھی زیادہ شگر موجود ہوتی ہے۔ سائنس جرنل ‘بی ایم جے اوپن‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق تحقیق سے پتہ چلا کہ صرف برطانیہ کے مارکیٹس میں دستیاب 900 اقسام کی دہی میں بھی مشروب سے زیادہ شگر موجود تھی۔ انگلینڈ کی ‘دی لیڈز یونیورسٹی’ کی تحقیق سے پتہ چلا کہ نہ صرف بڑی کمپنیوں کی دہی بلکہ دہی کے اجزاء سے تیار چیزوں میں بھی ضرورت سے زیادہ چینی کی مقدار پائی گئی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ بڑے بڑے برانڈز کی دہی کے اجزاء سے بچوں کے لیے تیار کی گئی آئس کریم، چاکلیٹ اور دیگر میٹھے کھانوں میں بھی حد سے زیادہ چینی کی مقدار پائی گئی۔ دہی کھانا صحت کے لیے فائدہ مند رپورٹ کے مطابق عام طور پر مارکیٹ میں دستیاب دہی اور اس کے اجزاء سے تیار کردہ چیزوں میں ہر 100 گرام میں 16 گرام چینی کی مقدار پائی گئی، جو مشروب سے بھی زیادہ مقدار ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ بچوں کے لیے دہی کے اجزاء سے تیار کی جانے والی آئس کریم سمیت دیگر غذاؤں میں بھی ہر 100 گرام پر 9 گرام سے زیادہ چینی پائی گئی، جو بچوں کے لیے مقررہ حد سے زائد مقدار ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف خالص دودھ سے قدرتی طریقے سے تیار ہونے والی دہی میں ہی چینی کی مقدار درست ہوتی ہے، ساتھ ہی گریک اسٹائل کی دہی کو بھی دیگر کے مقابلے بہتر قرار دیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…