اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کسی شخص کے لیے کیا چیز غیر اطمینان بخش ہوسکتی ہے، اس کا پیمانہ مختلف افراد میں مختلف ہوسکتا ہے مگر یہ بات عالمگیر حقیقت ہے کہ ہر فرد شخصی طور پر کچھ حدود رکھتا ہے اور مسلسل اس سے آگے بڑھنے کی کوشش کرتا ہے۔ اپنے آپ کو چیلنج کرنا ہی بہتر اور کامیاب زندگی کی جانب لے جاتا ہے۔ کسی بہتری کے لیے کوئی تبدیلی ہمیشہ آسان نہیں ہوتی۔
مگر اس کیلئے کی جانے والی کوشش ضرور اہم اور قابل قدر ہے۔ یہاں ایسی ہی کچھ چیزوں کا ذکر ہے جو کسی فرد کے لیے غیر اطمینان بخش ہوسکتی ہیں مگر زندگی میں کامیابی بھی دلاتی ہیں۔ زندگی میں کامیاب اور ناکام افراد کے 9 فرق علی الصبح اٹھنا دنیا کے بیشتر کامیاب افراد میں ایک چیز مشترک ہوتی ہے اور وہ ہے جلد اٹھنا، سورج طلوع ہونے سے قبل اٹھنا پڑھنے اور کام کیلئے بہترین ماحول فراہم کرتا ہے، تاہم یہ بیشتر افراد کیلئے بہت بڑا چیلنج بھی ہوتا ہے۔ دن کا آغاز ورزش سے کرنا صبح اٹھنے کے بعد ورزش کرنے کی عادت اکثر افراد کو سننے میں اچھی نہیں لگتی، مگر صبح کا وقت ورزشکیلئے مثالی ہوتا ہے۔ اپنے دن کا آغاز جسمانی سرگرمیوں سے کرنا آپ کو پورا دن چوکس رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ صرف غذائیت بخش غذا کا استعمال منہ چلانے کی عادت ہر چیز کو کھانے پر مجبور کرتی ہے، لیکن صحت کیلئے فائدہ مند اور غذائیت بخش غذا کی عادت اپنالینا بھی بہت مشکل کام ہے، مگر یہ طبی اخراجات اور جسمانی کارکردگی میں کمی لانے سے بچاتا ہے۔ ہر چیز کے بارے میں سوالات کچھ افراد کیلئے سب سے مشکل چیز ہر چیز کے بارے میں سوالات کرنا اور جواب حاصل کرنا ہے، تاہم اس کی کوشش کرنا آپ کو آگے بڑھنے میں مدد دیتا ہے اور آپ کو ہر پہلو کے بارے جاننے میں مدد دیتا ہے۔ سو فیصد دیانت لگ بھگ ہر شخص دیانتدار ہوسکتا ہے مگر سو فیصد دیانت بہت مشکل ہے اور زندگی کیلئے بہت زیادہ قیمتی بھی ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر آپ صحیح معنوں میں دیانتدار ہیں تو آپ کے ہر لفظ سے حقیقی جذبات و احساسات کا اظہار ہوتا ہے اور ہر ایک آپ کی قدر کرتا ہے۔ کچھ تخلیقی کرنا ناکامی اور مسترد کیے جانے کا ڈر کسی کام سے دور رکھنے کے طاقتور عناصر ہوتے ہیں، مگر اپنے ذہن سے اس خوف کو نکال کر آپ بہت کچھ حیران کن بھی کرسکتے ہیں۔ اپنے خرچوں کا خیال رکھنا اپنے خرچ کیے جانے والے
ہر ایک پیسے کا حساب بہت مشکل کام ہے، تاہم اس کو اپنا کر آپ کچھ عرصے بعد خود حیران رہ جائیں گے کہ آپ کتنی زیادہ بچت کرنے لگے ہیں۔ ریٹائرمنٹ کے لیے بچت مہنگائی میں وقت گزرنے کے ساتھ اضافہ ہی ہورہا ہے اور ہر چیز ہی لگتا ہے مہنگی ہوچکی ہے، تو ایسے میں ریٹائرمنٹ کے لیے بچت کا خیال ناممکن محسوس ہوتا ہے، مگر یہ رویہ بڑھاپے میں آپ کو ہی مشکل مٰں ڈال سکتا ہے۔
اگر آپ ریٹائرمنٹ کے لیے بچت کو التوا میں ڈال رہے ہیں تو ایسا آپ کو لاکھوں روپے کے نقصان کا شکار بنا دے گا، تو ابھی سے بچت شروع کردیں۔ غذا کا خیال اپنی خوراک اور دن بھر میں ورزش کا خیال رکھنا بھی چیلنج سے کم نہیں، مگر یہ جسم کو صحت مند رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اجنبیوں سے بات چیت کسی اجنبی سے بات کرنے کا خیال اکثر افراد کو دہشت زدہ یا پریشان کردیتا ہے۔
کیونکہ انہیں ڈر ہوتا ہے کہ وہ شخص انہیں مسترد نہ کردے، تاہم کسی اجنبی سے بات چیت بڑھانے کی عادت اعتماد کو بڑھاتی ہے جو زندگی کے لیے بہت ضروری ہے۔ لوگوں کے سامنے بولنے سے خوفزدہ مت ہوں شٹر اسٹاک فوٹو ایسا سوچنا ہوسکتا ہے کہ آپ کو خوفزدہ کردے، مگر آپ کو معلوم نہیں کہ لوگوں کے سامنے بولنا زندگی میں کتنا اہم ہے۔ اس کی مشق کرنا کمیونیکشن اسکلز کو بہتر کرنے کی کنجی ہے۔
اس کے لیے کسی گروپ کا حصہ بن کر مشق کریں یا ایسے دوستوں کے سامنے مشق کریں جو کچھ ایسا ہی محسوس کرتے ہوں۔ لوگوں سے خطاب کے خوف پر قابو پانے کی آسان ٹپس فون کو جیب میں رکھ کر بھول جانا دن بھر میں آپ کتنی بار فون کو چیک کرتے ہیں؟ کیا آپ اسے کہیں رکھ کر آرام سے بیٹھ سکتے ہیں؟ اگر ایسا کرسکیں تو آپ کے ذہن کو سکون ملے گا اور جب بیزار ہوں۔
تو فون کو اٹھانے کی بجائے مطالعہ یا کسی اور عادت کو اپنائیں تاکہ زیادہ تخلیقی انسان بن سکیں۔ مطالعے سے لطف اندوز ہوں مطالعہ ان چند بہترین عادات میں سے ایک ہے جو آپ اپنا سکتے ہیں، یہ آپ کو ذہن کو تیز بنانے کی ضمانت تو ہے ہی، اس کے ساتھ ساتھ ذہنی تناﺅ اور ڈُریشن کو بھی کم کرتا ہے۔ اس عادت سے الفاظ کا ذخیرہ بھی بڑھتا ہے جبکہ جذباتی ذہانت کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
یقیناً بیشتر افراد کو روزمرہ کی مصروفیات میں کتاب کھولنا مشکل لگتا ہوگا مگر اس کے لیے وقت نکالنا اتنا بڑا مسئلہ نہیں۔ ایک وقت میں ایک چیز میں مہارت ملٹی ٹاسکنگ اکثر شخصیت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے، انسانی توجہ ایک وقت میں کئی چیزوں پر مرکوز نہیں ہوسکتی یا آپ کی کسی چیز میں دلچسپی بہت جلد ختم ہوجاتی ہے تو آپ اپنے اندر چھپی صلاحیتوں کو جان نہیں سکیں گے۔
لہذا کسی ایک چیز کا انتخاب کریں اور اس میں مہارت کے لیے جت جائیں، چاہے کتنا عرصہ بھی لگ جائے۔ مدد طلب کریں کسی بھی فرد کے لیے مشکل کے وقت دوسروں سے مدد مانگنا کافی غیر اطمینان بخش کام ہوتا ہے، تاہم یہ عادت آہستہ آہستہ اس کی شخصیت کو تباہ کرنے لگتی ہے جبکہ اپنی بیماری کو ٹھیک کرنے کے لیے مدد طلب کرنے کی بجائے اسے چھپانا موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
ٹھنڈے پانی سے نہانا طویل دن کے اختتام پر ٹھنڈے پانی سے نہانے کا خیال کچھ زیادہ اچھا تو محسوس نہیں ہوگا مگر طبی تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ ایسا کرنا صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ میڈیکل ڈیلی میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ٹھنڈا پانی جلد کو بہتر کرتا ہے، تناﺅ کم جبکہ جسمانی سرکولیشن بڑھاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس عادت سے لوگوں کے اندر ذہنی چوکنا پن اور عزم بھی بڑھتا ہے۔
اپنے لیے بھی کچھ وقت نکالیں اکثر اوقات اندرونی سکون کا حصول بہت مشکل محسوس ہوتا ہے خصوصاً ایسے افراد کے لیے جو ہر وقت اپنے کاموں میں مصروف رہتے ہیں اور کاموں کے بارے میں سوچتے رہتے ہیں۔ مگر ماہرین کے مطابق اپنے لیے کچھ فارغ وقت نکالنا ذہنی گنجائش بڑھانے، جذباتی ذہانت کے بڑھانے اور آپ کے اپنے نظم و ضبط کو بہتر بناتا ہے۔
فلاحی کاموں کے لیے رضاکارانہ خدمات کسی سماجی گروپ کے لیے رضاکارانہ طور پر کچھ کرنا یا کسی کی بے غرض مدد کرنا، آپ کے اندر ایسے جذبات کو جگاتا ہے جیسے آپ نے کسی بڑے کام میں حصہ بٹایا ہو، یہ مثبت جذبات زندگی کے مسائل کا احساس بھی کم کرتا ہے جبکہ کامیابی کی جانب قدم بڑھانے میں بھی مدد دیتا ہے۔ صبر کرنا سیکھیں یقیناً کوئی کام فوری طور پر ہونا ممکن نہیں۔
یا کسی اہم ملاقات کے لیے جلدی سب کو ہوتی ہے، مگر یہ بھی اہم ہے کہ فرسٹریشن کے احساس کو اپنے اوپر قابو پانے نہ دیں۔ رکاوٹیں جیسے سفری تاخیر، لوگوں کی نااہلی یا کوئی بھی وجہ، آپ کے قابو میں نہیں ہوتی، مگر ان مسائل پر بے صبری سے ردعمل سے کوئی فائدہ بھی نہیں ہوتا۔ بے چینی اور بے صبری سے ذہنی تناﺅ پیدا ہوتا ہے جو کہ جسمانی دفاعی نظام کمزور، چڑچڑا، بلڈ پریشر بڑھانے۔
دل پر بوجھ اور تعلقات خراب کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ تو اپنے کنٹرول سے باہر مشکلات پر صبر سے کام لینا سیکھیں اور کچھ وقت سوچنے کا نکالیں کہ اس میں کیسے بہتری لائی جاسکتی ہے یا گہری سانسیں لیں۔ کسی ناممکن مقصد کا حصول ایسا نہیں کہ آپ کوئی ایسا مقصد طے کرلیں جس کا حصول بالکل ہی ناممکن ہو، بلکہ اپنے روزمرہ کی زندگی پر نظر ڈالیں اور دیکھیں وہ کیا چیز ہے۔
جس کو کرنا آپ کو ناممکن لگتا ہے، جیسے ایک میل دوڑنا، کھانا پکانا، بچوں کو تیار کرنا یا ایسا ہی کچھ۔ تو اس کے حصول کے لیے ایک سال کا وقت طے کرلیں۔ درحقیقت سب سے مشکل چیز اس مقصد کے حصول کے لیے اقدامات کرنا ہے، ایسا کرنے سے آپ کو اپنی ذہنی اور جسمانی مضبوطی کو استعمال کرنا پڑتا ہے، مگر ایسا کرنے سے ذہن، نفسیات اور اندرونی شخصیت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اور آپ کے اندر وہ جذبہ پیدا ہوتا ہے جو کسی بھی مقصد کو طے کرنے اور اس کے حصول میں مدد دے سکتا ہے۔ بری عادات کو چھوڑنا کوئی بھی پرفیکٹ نہیں ہوتا، ہر ایک میں ہی کم از کم ایک یا دو بری عادتیں ہوتی ہیں، اور انہیں ترکن کرنا انتہائی مشکل ہوتا ہے، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اس کی کوشش ہی نہ کریں۔ بری عادتوں سے جان چھڑانا آپ کے اندر تحمل پیدا کرتا ہے، منفی رویوں سے نجات میں مدد دیتا ہے۔
شکرگزار بنیں شکر گزاری صحت مند اور اچھی زندگی کی کنجی ہے مگر کسی کے لیے بھی دوسروں سے شکر گزاری کا احساس آسان نہیں ہوتا۔ جو لوگ شکر گزاری کی عادت اپنا لیتے ہیں، ان کے اندر زندگی کے لیے اچھی امید بھی بڑھتی ہے۔ اس کے لیے آپ کوئی بھی طریقہ کار اختیار کرسکتے ہیں، جیسے اپنے پیاروں کو شکریہ کے خط لکھنا، ایس ایم ایس بھیجنا یا ای میل یا کال وغیرہ کرنا۔
یا کم از کم اپنے ذہن کے اندر تو ان چیزوں کے لیے شکر گزار ہوں جو زندگی میں آپ کو ملی ہیں۔ ماضی میں گم رہنا چھوڑ دیں یقیناً ماضی میں گم ہونے سے بچنا بہت مشکل ہے، ہم سب کو ہی کچھ نہ کچھ پچھتاوے ہوتے ہیں، یا خواہش ہوتی ہے کہ کوئی مختلف طریقے سے کیا ہوتا، اور یہ بھی غلط نہین کہ اپنی غلطیوں کے بارے میں سوچیں اور اسے درست کرنے کی کوشش کریں۔ مگر ان غلطیوں پر افسردہ یا غصے میں رہنا کسی قسم کی مدد نہیں دیتا، اس سے بچنے کے لیے یا تو کسی سے مدد لیں یا راست اقدامات کریں۔
اگر ماضی میں کسی وجہ سے کوئی خلا رہ گیا ہے تو اپنے حال میں اسے بھرنے کی کوشش کریں۔ مناسب نیند نیند کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں، اس کی کمی جسمانی دفاعی نظام، خون کی شریانوں سمیت صحت کو متعدد نقصانات پہنچانے کا باعث بنتی ہے۔ یقیناً ہر ایک کی نیند کی ضروریات مختلف ہوتی ہیں، کچھ کی نیند چند گھنٹوں میں پوری ہوجاتی ہے مگر باقی سب کے لیے 7 سے 9 گھنٹے کی نیند ضروری ہے تاکہ وہ تازہ دم جسم اور ذہن کی مدد سے زندگی کی مشکلات پر قابو پاسکیں۔