امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک)جو لوگ دوپہر کے وقت غنودگی یا سستی محسوس کرتے ہیں، ان میں الزائمر امراض کا خطرہ تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ جان ہوپکنز یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو بالغ افراد دوپہر یا سہ پہر کے وقت غنودگی مھسوس کرتے ہیں، ان کے دماغ میں بیٹا ایمیلوئیڈ نامی پروٹین کا اجتماع دیگر کے مقابلے میں
تین گنا زیادہ ہوسکتا ہے۔ اس پروٹین کا اجتماع بتدریج الزائمر امراض کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ تحقیق کے مطابق رات کو مناسب نیند الزائمر امراض کی روک تھام میں مدد دے سکتی ہے۔ محققین نے اس تحقیق کا آغاز 1958 میں کیا تھا، جس کے دوران ہزاروں افراد کی صحت کا عمر بڑھنے کے ساتھ جائزہ لیا گیا۔ تحقیق میں کئی دہائیوں بعد رضاکاروں سے سوالنامے بھی بھروائے گئے، جبکہ 2005 میں ان کے مختلف دماغی ٹیسٹ کیے گئے تاکہ بیٹا ایملوئیڈ پروٹین کے اجتماع کو دیکھا جاسکے۔ رضاکاروں کے جوابات اور ٹیسٹوں سے دوپہر میں غنودگی اور الزائمر امراض کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔ محققین کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کو دوپہر میں غنودگی کا سامنا ہوتا ہے، وہ ذہنی طور پر ہوشیار افراد کے مقابلے میں الزائمر امراض کے خطرے سے زیادہ دوچار ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دوپہر کو غنودگی کی ایک ممکنہ وجہ دماغ میں اس پروٹین کے اجتماع کا آغاز ہونا ہوسکتی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل سلیپ میں شائع ہوئے۔