جاپان(مانیٹرنگ ڈیسک) محض ایک رات کی نیند متاثر ہونے سے بھی ذیابیطس ٹائپ ٹو میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ بات جاپان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ٹوہو یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ایک رات کی نیند کی کمی جگر کی گلوکوز بنانے اور انسولین کو پراسیس کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرکے میٹابولک امراض جیسے جگر پر چربی چڑھنے۔
اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتی ہے۔ تحقیق کے دوران چوہوں پر کیے گئے تجربات سے معلوم ہوا کہ نیند کی کمی سے بلڈ گلوکوز کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوجاتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ ایک رات کی نیند متاثر ہونے سے بھی چوہوں کے جگر میں چربی کی سطح میں اضافہ دیکھا گیا، جگر میں چربی بڑھنا انسولین کی مزاحمت یا جسم کا اسے پراسیس نہ کرنے کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نیند کی کمی سے ایسے انزائمے بدل جاتے ہیں جو جگر میں میٹابولزم کو ریگولیٹ کرتے ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج امریکن جرنل آف فزیولوجی میں شائع ہوئے۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ طبی مطالعہ جات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ نیند کی کمی یا زیادتی شریانوں کی اکڑن، دل کے دورے، فالج، ہارٹ فیلیئر سمیت شریانوں سے جڑے متعدد امراض کا خطرہ بڑھانے والا عنصر ہے۔ محققین کے مطابق نیند اور ان تمام امراض کے تعلق کے حوالے سے ابھی کچھ واضح نہیں مگر ہم جانتے ہیں کہ نیند حیاتیاتی عمل جیسے گلوکوز میٹابولزم، بلڈ پریشر اور ورم کے لیے بہت اہم ہے۔