نیو یارک(مانیٹرنگ ڈیسک) پینسلوانیا یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مچھلی کو کھانا معمول بنالینا اور اچھی نیند چینی اسکول کے بچوں میں عام ہے تحقیق کے مطابق اس کی ممکنہ وجہ مچھلی میں پائے جانے والے اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ہوسکتے ہیں۔محققین کا کہنا تھا کہ مچھلی کھانے سے نہ صرف بے خوابی کی شکایت دور ہوتی ہے بلکہ اسے پسند کرنے والے بچوں نے آئی کیو ٹیسٹ میں بھی زیادہ اسکور حاصل کیے۔
محققین کا کہنا تھا کہ مچھلی کھانے اور اعلیٰ دماغی افعال کے درمیان تعلق موجود ہے، مچھلی کھانا نیند بہتر کرتا ہے اور اس سے ذہانت میں اضافہ ہوتا ہے۔اس تحقیق کے دوران محققین نے چین سے تعلق رکھنے والے 541 اسکول کے بچوں کا جائزہ لیا جن کی عمریں نو سے گیارہ سال کے درمیان تھی۔ ان بچوں سے ان کی غذائی عادات کے بارے میں پوچھا گیا اور والدین سے بچوں کی نیند کی عادات پوچھی گئیں۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ مچھلی کھانا اچھی نیند اور بہترین ذہانت کا باعث بنتا ہے محققین کا کہنا تھا کہ بچپن سے ہی مچھلی کھانا معمول بنالینا بعد کی زندگی میں نیند اور ذہنی صلاحیتوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔اگرچہ تحقیق میں بچوں پر توجہ مرکوز کی گئی تھی مگر محققین کا کہنا تھا کہ یہ قابل فہم ہے کہ ان نتائج کا اطلاق بالغ افراد پر بھی ہوسکتا ہے۔ اس سے پہلے بھی یہ بات سامنے آچکی ہے کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز بالغ افراد کے نفسیاتی افعال پر اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اب نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ایک ماہ میں چند بار مچھلی کھانا دماغی افعال کو بہتر کرسکتا ہے۔