لاہور(نیوز ڈیسک) طب یونانی 5000 سال قدیم اور سائنٹفک اور ملک کا مقبول ترین طریقہ علاج ہے ، پوری دنیا میں بیماریوں سے محفوظ رہنے اور لاعلاج بیماریوں سے نجات کے لیے اسی طریقہ علاج کو فروغ دینے پر توجہ دی جارہی ہے لہٰذا کوالیفائیڈ معالجین کے مطب سیل کرنے کا سلسلہ فوری بند کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان طبی کانفرنس کے رہنماؤں پروفیسر حکیم محمد احمد سلیمی ،
پروفیسر حکیم سید فیاض ، حکیم محمد افضل میو، حکیم امجد وحید بھٹی اور حکیم احمد حسن نوری نے پاکستان طبی کانفرنس کے زیرِ اہتمام مقامی طریقہ علاج طبی یونانی کے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے منعقدہ مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطب سیل کرنے کے خلاف اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ سلسلہ فوری بندکروایا جائے۔انہوں نے کہا کہ طب یونانی کے معاملات کے لیے ایک قومی طبی کونسل موجود ہے مگر المیہ ملاحظ ہو کہ آج تک اس کونسل کا اپنا کوئی دفتر نہیں اور تحقیق کے لیے کوئی فنڈ نہیں، کوئی نیچرل میڈیسن کو ٹیسٹ کرنے کے لیے لیبارٹری نہیں ، حالانکہ قومی ادارہ صحت (NIH) میں زمین موجود ہے اور وہ سیاسی مقاصد کے لیے بندر بانٹ کی نظر ہوتی نظر آرہی ہے – جبکہ کونسل کی بارہا درخواستوں کے باوجود طب کمپلیکس ، لیبارٹری ، طبی ہسپتال کے قیام کے لیے این آئی ایچ میں کوئی زمین دینے کوتیار نہیں اور بیورو کریسی اس ادارہ این سی ٹی کو اختیار دینے کو بھی تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ ملکی صنعت دواسازی کے لیے سہولتیں دی جائیں اور تمام چھوٹے اداروں کو اپ گریڈ ہونے کاموقع دیاجائے اور ان کے لیے خصوصی مراعات کا اعلان کیاجائے۔قومی طبی کونسل کے دفتر اور طب کمپلیکس؍ نیچرل میڈیسن لیبارٹری ؍طبی ہسپتال کے لیے این آئی ایچ میں فوری طور پر زمین مختص کی جائے اور اس کے لیے خصوصی گرانٹ کا اعلان کیاجائے ۔