اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) روز صبح آپ دانت برش کرنے کے بعد اس کے ریشوں میں خون کو دیکھتے ہیں یا سنک سرخ ہوجاتا ہے، تو یہ ایسی علامت ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ طبی ماہرین کے مطابق کبھی کبھار مسوڑوں سے خون نکلنا تو ہوسکتا ہے کہ کسی غذا کا اثر ہو تاہم اگر روزمرہ کا معمول بن جائے تو یہ زیادہ سنگین صورتحال کی جانب اشارہ ہوسکتا ہے۔ مسوڑوں کی سوزش جب دانتوں میں بیکٹریا کا اجتماع ہونے لگے تو مسوڑے سوج سکتے ہیں۔
جس کے نتیجے میں مسوڑوں کی سوزش کا مسئلہ سامنے آتا ہے، عام طور پر اس میں درد نہیں ہوتا اور کوئی علامت بھی نہیں ہوتی، صرف برش یا خلال کرتے ہوئے خون نکلنا اس کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ اگر اس کا علاج نہ کرایا جائے تو یہ دانتوں کے زیادہ سنگین امراض کا باعث بن سکتا ہے اور دانت گرنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، اچھی بات یہ ہے کہ اس سے نجات زیادہ مشکل نہیں یا بچنا آسان ہے۔بس دانتوں کو اچھی طرح صاف رکھنا اس سے بچا سکتا ہے۔ دانتوں کے لیے تباہ کن 10 عادات تمباکو نوشی کے عادی تمباکو نوشی کے عادی افراد میں مسوڑوں سے خون کا بہنے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے، تمباکو نوشی کے نتیجے میں مختلف وجوہات کی بناءپر دانتوں کے امراض لاحق ہوتے ہیں، جبکہ زہریلا مواد دانتوں پر جم جاتا ہے جسے صاف کرنا بھی آسان نہیں ہوتا۔ تمباکو نوشی کے عادی افراد کا دفاعی نظام بھی کمزور ہوتا ہے جس کے نتیجے میں وہ انفیکشن کا زیادہ شکار ہونے لگتے ہیں۔ ناقص غذا کا استعمال صحت مند طرز زندگی جسمانی دفاع کے لیے اہم ہے، متوازن غذا صرف جسم ہی صحت مند نہیں بناتی بلکہ منہ کی صحت کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔ متوازن غذا اور دانتوں کی اچھی صفائی مسوڑوں کے امراض سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔ منہ کی ناقص صفائی بہت سختی سے برش کرنا، برش نہ کرنا، خلال نہ کرنا وغیرہ مسوڑوں پر بدترین اثرات مرتب کرتے ہیں۔ مسوڑے نازک ٹشوز پر مشتمل ہوتے ہیں۔
اور اگر سخت ریشوں والے برش کو سختی سے استعمال کیا جائے تو وہ سوجن کے شکار ہوتے ہیں اور خون بہنے لگتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق دن میں کم از کم 2 بار برش کرنا چاہئے اور خلال کو روزانہ کرنا عادت بنالینا چاہئے۔ مسوڑوں کے مسائل سے بچانے والی غذائیں ذیابیطس مسوڑوں کے امراض یا دانت کے گرد جھلی کی سوزش ذیابیطس کی ابتدائی نشانی ہوسکتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق دانت کے گرد جھلی کی سوزش کے مرض کے شکار افراد میں بلڈ شوگر لیول بہت زیادہ ہوتا ہے اور وہ ذیابیطس کے شکار آسانی سے ہوجاتے ہیں۔