کیا آپ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہیں؟

21  جون‬‮  2018

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ رات کو دیر تک جاگنے کے عادی ہیں؟ اگر ہاں تو یہ عادت موٹاپے کا شکار بنانے کے لیے کافی ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ امریکا کی نارتھ ویسٹرن میڈیسین یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ صحت مند فرد کے لیے 7 سے 8 گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے مگر نوجوانوں میں رات گئے تک جاگنے کے نتیجے میں نیند کی کمی کا رجحان بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

رات گئے تک جاگنا فائدہ مند یا نقصان دہ؟ تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے کے نتیجے میں لوگ ایسی غذائیں کھانے لگتے ہیں جو جسم کے لیے فائدہ مند نہیں ہوتی بلکہ موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔ اسی طرح نیند کی کمی چڑچڑا پن، ذہنی توجہ مرکوز نہ کرنے اور ڈپریشن کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ تاہم محققین کا کہنا تھا کہ رات گئے سونے سے جسم میں کورٹیسول نامی ہارمونز کی سطح بڑھتی ہے جو کہ جسمانی وزن میں اضافے کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رات گئے تک جاگنے اور 8 بجے کے بعد کھانا بھی موٹاپے کا خطرہ بڑھانے والے عناصر ہیں۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں، وہ رات کا کھانا بھی کافی تاخیر سے کھاتے ہیں، جبکہ ایسے لوگ پھلوں اور سبزیوں کو زیادہ پسند نہیں کرتے بلکہ جنک فوڈ اور سوڈا جیسے مشروبات کے شوقین ہوتے ہیں۔ ایک عادت جو جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے اس تحقیق کے دوران 50 سے زائد رضاکاروں کا جائزہ لیا گیا جن میں سے 23 رات گئے تک جاگنے کے عادی تھے۔ رات گئے تک جاگنے والے عام طور پر صبح پونے 4 بجے تک سونے اور صبح پونے 11 بجے تک جاگنے کے عادی تھے، یعنی ناشتہ دوپہر میں، کھانا سہ پہر میں جبکہ رات کا کھانا 10 بجے کے بعد کھاتے تھے۔ محققین نے بتایا کہ کھانے اور سونے کے اوقات جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…