جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

‘مصنوعی گردوں’ کی تیاری میں اہم پیشرفت

datetime 14  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) گردوں کے امراض کے دوران ڈائیلاسز کرانا مریض کے لیے زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے تاہم لگتا ہے کہ مستقبل میں اس سے نجات مل جائے گی۔ سائنسدان ‘مصنوعی گردے’ کی آزمائش کرنے والے ہیں جو کہ گردوں کے سنگین امراض کے شکار افراد کے لیے زندگی بچانے والا آپشن ثابت ہوگا۔ اس ڈیوائس کی آزمائش رواں سال کے آخر میں کسی وقت کی جائے گی۔

اور کامیابی کی صورت میں یہ آئندہ چند برسوں کے دوران دستیاب ہوگی، جس سے ایسے مریضوں کو بچانے میں مدد ملے گی جنھیں ڈائیلاسز یا ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہوگی۔ گردے فیل ہونے کی یہ علامات جانتے ہیں؟ گردے جسم کے اندر خون کے اندر موجود زہریلے مواد کے اخراج، سیال کے صحت مند توازن اور ہارمونز بنا کر بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ گردے اپنے افعال سرانجام نہ دے سکیں تو پھیپھڑوں میں خون اور پانی میں زہریلا مواد جمع ہونے لگتا ہے جس کا نتجہ جان لیوا نکلتا ہے، ابھی اس کا موثر علاج ٹرانسپلانٹ سمجھا جاتا ہے، مگر مریضوں کے مقابلے میں ڈونرز کی تعداد کم ہوتی ہے۔ اس سے ہٹ کر ڈائیلاسز ہی واحد آپشن ہے جو کہ کافی تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے۔ اب کیلیفورنیا یونیورسٹی کے محققین نے ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جو گردوں کے امراض کے شکار افراد کو گردے کام نہ کرنے پر سامنے آنے والے مسائل سے بچانے میں مدد دے گی۔ اس ڈیوائس کی تیاری پر گزشتہ 20 برسوں سے کام جاری تھا۔ یہ ڈیوائس خون میں مواد کو فلٹر کرنے کے ساتھ انہیں مثانے کے ذریعے خارج کرنے میں مدد دے گی۔ گردوں کے امراض سے بچنا بہت آسان اس کو ایسے میٹریل سے تیار کیا گیا جو جسم کے اندر خراب نہیں ہوتا جبکہ اسے ٹیوب کے ذریعے رگوں اور مثانے سے منسلک کیا جائے گا۔ محققین کو امید ہے کہ اس کی آزمائش آئندہ چند ماہ کے دوران انسانوں پر کی جائے گی، اب تک جانوروں میں اس کی کامیاب آزمائش ہوچکی ہے۔ محققین کے مطابق اگر یہ انسانوں کے لیے موثر ثابت ہوئی تو اسے جسم میں گردوں کے ٹرانسپلانٹ کی طرح ہی نصب کی جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…