جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

‘مصنوعی گردوں’ کی تیاری میں اہم پیشرفت

datetime 14  جون‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) گردوں کے امراض کے دوران ڈائیلاسز کرانا مریض کے لیے زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے تاہم لگتا ہے کہ مستقبل میں اس سے نجات مل جائے گی۔ سائنسدان ‘مصنوعی گردے’ کی آزمائش کرنے والے ہیں جو کہ گردوں کے سنگین امراض کے شکار افراد کے لیے زندگی بچانے والا آپشن ثابت ہوگا۔ اس ڈیوائس کی آزمائش رواں سال کے آخر میں کسی وقت کی جائے گی۔

اور کامیابی کی صورت میں یہ آئندہ چند برسوں کے دوران دستیاب ہوگی، جس سے ایسے مریضوں کو بچانے میں مدد ملے گی جنھیں ڈائیلاسز یا ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہوگی۔ گردے فیل ہونے کی یہ علامات جانتے ہیں؟ گردے جسم کے اندر خون کے اندر موجود زہریلے مواد کے اخراج، سیال کے صحت مند توازن اور ہارمونز بنا کر بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ گردے اپنے افعال سرانجام نہ دے سکیں تو پھیپھڑوں میں خون اور پانی میں زہریلا مواد جمع ہونے لگتا ہے جس کا نتجہ جان لیوا نکلتا ہے، ابھی اس کا موثر علاج ٹرانسپلانٹ سمجھا جاتا ہے، مگر مریضوں کے مقابلے میں ڈونرز کی تعداد کم ہوتی ہے۔ اس سے ہٹ کر ڈائیلاسز ہی واحد آپشن ہے جو کہ کافی تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے۔ اب کیلیفورنیا یونیورسٹی کے محققین نے ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جو گردوں کے امراض کے شکار افراد کو گردے کام نہ کرنے پر سامنے آنے والے مسائل سے بچانے میں مدد دے گی۔ اس ڈیوائس کی تیاری پر گزشتہ 20 برسوں سے کام جاری تھا۔ یہ ڈیوائس خون میں مواد کو فلٹر کرنے کے ساتھ انہیں مثانے کے ذریعے خارج کرنے میں مدد دے گی۔ گردوں کے امراض سے بچنا بہت آسان اس کو ایسے میٹریل سے تیار کیا گیا جو جسم کے اندر خراب نہیں ہوتا جبکہ اسے ٹیوب کے ذریعے رگوں اور مثانے سے منسلک کیا جائے گا۔ محققین کو امید ہے کہ اس کی آزمائش آئندہ چند ماہ کے دوران انسانوں پر کی جائے گی، اب تک جانوروں میں اس کی کامیاب آزمائش ہوچکی ہے۔ محققین کے مطابق اگر یہ انسانوں کے لیے موثر ثابت ہوئی تو اسے جسم میں گردوں کے ٹرانسپلانٹ کی طرح ہی نصب کی جائے گا۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…