ایڈیلیڈ(سی ایم لنکس)آج کل بغیر محنت کیے سب کچھ پالینے یہاں تک کہ رسوئی میں جھانکے بغیر کھانا بھی حاصل کر لینے کا چلن روز افزوں بڑھتا جا رہا ہے اور ہر شخص خاص طور پر خواتین چا ہتی ہیں کہ پکا پکایا اور زود ہضم نہیں بلکہ’’ زود ختم ‘‘بیٹھے بٹھائے مل جائے۔ اور یہی شوق جسے فاسٹ فوڈ کے شوق کا نام دیاگیا ہے انسانی قوت مدافعت یا جسمانی طاقت بڑھانے کے بجائے اگر عورت کو ماں بننے کی خواہش و خوشی سے
تومرد کو اولاد سے محروم کر سکتا ہے۔فاسٹ فوڈ میں خاص طور پر خواتین کے لئے پیزہ۔برگر کا ضرورت سے زیادہ کھانانقصان دہ ہو سکتا ہے اور وہ ماں بننے کی خوشی سے محروم ہوسکتی ہیں۔ ایڈیلیڈ یونیورسٹی کے محققین برٹن ،آئرلینڈ ،آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی تقریبا 5,598حملہ خواتین کی ڈائٹ ہسٹری (کھانے پینے کی تاریخ) کا تجزیہ کرنے کے بعد اس نتیجہ پر پہنچے ہیں۔انہوں نے پایا کہ بھوک ختم کرنے کے لئے ہفتے میں چار دفعہ فاسٹ فوڈ کا سہارا لینے اور استعما ل کرنے والی 39فیصد خواتین کو حاملہ ہونے میں اوسطً ایک مہینہ کا زیادہ وقت لگتا ہے۔ وہیں 8فیصد کو تمام کوششوں کے باوجود حاملہ ہونے کے لئے تقریباً ایک سال زیادہ انتظار کرنا پڑتا ہے۔ ان میں زیادہ تر خواتین بچہ پیداکرنے متعلق علاج سے بھی گزری ہیں۔محققین نے یہ بھی دیکھا کہ فاسٹ فوڈ کی عادت بانجھ پن کا خطرہ 8سے بڑھ کر 16فیصد تک کر دیتا ہے۔انہوں نے فیملی بڑھانے کی کوششوں میں لگی عورتوں کو میٹھے کی خوراک پر بھی لگام لگانے کی صلاح دی ہے۔چیف محقق میلینی میکگرائس کے مطابق فاسٹ فوڈ سیچوریٹیڈ فیٹ ، سوڈیم اور شکر سے بھرپور ہوتے ہیں۔ جسم میں ان کیمیکل کی زیادہ مقدار حاملہ ہونے میں مددگار ’اسائٹ‘خلیات کی مقدار گھٹاتی ہے۔ تحقیق میں محققین نے حاملہ
ہونے کے امکانات پر پھل ، ہری سبزیوں اور انڈا مچھلی سے بھرپور غذا کا بھی اثر انداز مانا ہے۔اس دوران پتہ چلا کہ پھل اولاد کا سکھ حاصل کرنے کی امیدیں بڑھاتے ہیں۔دن بھر میں پھل کی تین خوراک لینے والی خواتین میں حمل جلد ٹھہرتا ہے۔ وہیں ہری سبزیوں اور انڈے کا حمل کے ٹھہرنے کی امیدوں پر کوئی خاص اثر نہیں پڑتا۔ تحقیق کے یہ نتیجے ’ جرنل ہیومن رپروڈکشن ‘ کے حالیہ شمار ہ میں شائع کئے گئے ہیں۔