جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان کی نصف آبادی موٹاپے کا شکار

datetime 9  مئی‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حال میں ہونے والے ایک سروے کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ پاکستان کی نصف آبادی موٹاپے کا شکار ہے، جس وجہ سے ذیابیطس میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پاکستان میں ہونے والا پہلا مکمل سروے ہے، جس کے ذریعے نہ صرف اضافی وزن کے افراد کی تعداد معلوم ہوسکی، بلکہ یہ بھی پتہ چلا کہ موٹاپے کی وجہ سے اور کون سی بیماریاں پاکستان میں سر اٹھا رہی ہیں۔

شائع خبر کے مطابق اپنی نوعیت کے پہلے سروے کے نتائج کو پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی (پی ای ایس) کے تعاون سے ہونے والے پانچویں اینڈوکرائن سیمپوزیم کے دوران لاہور میں پیش کیا گیا۔ موٹاپے سے نجات میں مددگار 5 مشروبات اس دوران خطاب کرتے ہوئے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس، پشاور کے پروفیسرڈاکٹر اے ایچ عامر کا کہنا تھا کہ سروے کے نتائج ملک میں موٹاپے سے نمٹنے کے لیے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، کیوں کہ وزن بڑھنے کے باعث ہی لوگ ذیابیطس میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر عامر کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے عالمی سطح اور جنوبی ایشیائی خطے کے لیے باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) کی الگ الگ گائڈ لائنز بنا رکھی ہیں۔ سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 29 فیصد آبادی مقررہ مقدار سے اضافی وزن کی حامل ہے۔ سروے میں موٹاپے کے شکار افراد کو تین مختلف کیٹیگریز میں رکھا گیا ہے، جن میں سے سب زیادہ افراد یعنی 31 فیصد موٹاپے کی ابتدائی کلاس، 13 فیصد دوسری کلاس جب کہ 7 فیصد تیسری کلاس کا شکار ہیں۔ موٹاپے سے بچاﺅ کے لیے 10 بہترین غذائیں رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر ملک کی نصف آبادی موٹاپے کا شکار ہے۔ ڈاکٹر عامر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مقابلے دنیا کی 19 فیصد آبادی کم موٹاپے کا شکار ہے، یعنی عالمی سطح پر صرف 31 فیصد آبادی موٹاپے کا شکار ہے، تاہم مقررہ مقدار سے زائد وزن رکھنے والی عالمی آبادی پاکستان سے زیادہ ہے جو 35 فیصد ہے۔

انہوں نے بتایا کہ موٹاپے کے باعث ہی لوگ ذیابیطس کا شکار ہو رہے ہیں، جب کہ ذیابیطس دل کا دورہ پڑنے کا اہم سبب ہوتا ہے۔ ڈاکٹرعامر کے مطابق ذیابیطس کی وجہ ہی 50 فیصد گردوں اور اتنی ہی آنکھوں کی بیماریاں ہوتی ہیں۔ موٹاپا کم ہو تو چربی کہاں جاتی ہے؟ انہوں نے بتایا کہ قریبا ملک کی ہردسویں خاتون ذیابیطس کا شکار ہے، جسے اس کے بچاؤ کے طریقہ کار سمیت اس کے علاج تک بھی رسائی نہیں ہے، جب کہ حاملہ خواتین میں ذیابیطس ہونے کے باعث پیدا ہونے والا ہر ساتواں بچہ بھی نظام ہاضمہ کی بیماریوں کا شکار بن رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان بھر میں صرف 60 اینڈروکرنالوجسٹ موجود ہیں، جب کہ بلوچستان میں ایک بھی اینڈروکرنالوجسٹ نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…