ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

گوشت کو ایسے پکانا بلڈ پریشر کا مریض بناسکتا ہے

datetime 28  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک)کیا آپ کو چکن، مچھلی یا گائے کے گوشت کے تکے، بھوننا یا روسٹ کی شکل میں پسند ہیں تو یہ عادت آپ کو ایک خاموش قاتل مرض کا شکار کرسکتی ہے۔جی ہاں کسی بھی قسم کے گوشت کو اس شکل میں کھانا آپ کو بلڈ پریشر کا مریض بنا سکتا ہے جو کہ آگے بڑھ کر فالج اور ہارٹ اٹیک سمیت متعدد خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ہارورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ گوشت کو سیخوں میں بھوننا یا روسٹ شکل میں ہی کھانا پسند کرتے ہیں، ان میں بلڈ پریشر بڑھنے کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق کے مطابق مہینے میں 15 بار کسی بھی قسم کے گوشت کو اس شکل میں کھانا یہ خطرہ بڑھاتا ہے۔ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ زیادہ درجہ حرارت میں گوشت پکانے سے اس میں موجود پروٹین ایسے کیمیکلز خارج کرتا ہے جو کہ فشار خون کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔ محققین کا کہنا تھا کہ زیادہ آنچ پر پکنے پر گوشت سے جسم کے اندر تکسیدی تناﺅ، ورم اور انسولین کی مزاحمت پیدا ہوسکتی ہے جو کہ آگے بڑھ کر ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ یہ تکسیدی تناﺅ، ورم اور انسولین کی مزاحمت خون کی شریانوں کے اندرونی حصوں کو متاثر کرتے ہیں اور ایتھیروسلی روسس کا باعث بن سکتا ہے، یہ مرض امراض قلب کا خطرہ بڑھاتا ہے جبکہ شریانوں کو تنگ کرتا ہے۔ اس تحقیق کے دوران ایک لاکھ سے زائد ایسے مردوں و خواتین کا جائزہ لیا گیا جو کہ گائے، چکن یا مچھلی کا گوشت اکثر کھانے کے عادی تھے۔ محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر جیسے مرض کا خطرہ کم کرنے کا بہترین طریقہ کار یہ ہے کہ وہ غذا کو تیز آنچ بشمول باربی کیو یا گرلنگ وغیرہ سے گریز کریں یا بہت کم کھائیں۔ اس تحقیق کے نتائج امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی کانفرنس کے دوران پیش کیے گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…