حیدرآباد(آئی این پی)حیدرآباد میں صاف فراہمی آب ممکن نہ ہوسکی اور آلودہ پانی کی فراہمی سے موزی بیماری پھیلنے لگے۔ پولیو وائرس سے 3 لاکھ بچوں کے معذور ہونے کے خطرات بڑھ گئے۔حیدرآباد میں اربوں روپے کی لاگت سے چار فلٹرپلانٹس کی اپ گریڈیشن اورنئی سیوریج لائنیں ڈالی گئیں، لیکن فلٹرپلانٹس اب غیرفعال ہوچکے ہیں۔جن نہروں سے پانی فراہم کیا جاتا ہے، واسا سیوریج کاپانی ان ہی نہروں میں ڈال رہا ہے۔
ڈاکٹر رفیق الحسن کھوکھر کے مطابق سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی نے تین لاکھ سے زائد بچوں کیلئے خطرات بڑھا دیئے ہیں جبکہ رواں سال 5 افراد خسرہ سیہلاک ہوچکے ہیں۔واٹر کمیشن کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے تمام فلٹرپلانٹ غیرفعال ہیں، جبکہ صوبائی وزیرجام خان شورو نے دعویٰ کیاہے کہ واٹرکمیشن کی سفارشات پرمختلف اسکیموں پرکام شروع کردیا گیا ہے۔