جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

سائنسدانوں نے انسانی جسم کا ایک راز آخرکار جان لیا

datetime 14  مارچ‬‮  2018 |

امریکا  (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ نے کبھی سوچا کہ بیشتر افراد کو اپنے بچپن کی باتیں یاد کیوں نہیں رہتیں ؟ اگر کبھی یہ سوال ذہن میں آیا ہے تو آخرکار سائنسدانوں نے اس کا جواب ڈھونڈ نکالا ہے۔ درحقیقت بیشتر افراد کو 5 سال کی عمر سے پہلے کی باتیں یا یادیں، یاد نہیں رہتیں۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ عام عادتیں جو آپ کو دماغی طور پر مضبوط بنادیں اسے چائلڈ ہڈ ایمنیسیا کہا جاتا ہے ۔جس کا مطلب ہے کہ لوگ 3 سال یا اس سے پہلے کی باتوں کو یاد نہیں رکھ پاتے۔

اب سائنسدانوں نے دریافت کیا کہ بچپن میں دماغ زیادہ لچکدار ہوتا ہے اور کم وقت میں بہت زیادہ معلومات جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مگر دماغ کے وہ حصے جو معلومات کو برقرار رکھتے ہیں، عمر کے ساتھ ساتھ ‘زیرتعمیر’ رہتے ہیں۔ پیدائش سے نوجوانی کے آغاز تک، دماغ میں ضروری سرکٹ یا برقی راستے انسانوں کے اندر یادوں کو برقرار رکھنے کی صلاحیت پیدا کرتے ہیں۔ اس عمل کے دوران بچپن کی یادیں ناقابل رسائی ہوجاتی ہیں کیونکہ نیورونز بالغ دماغ میں ساخت کو بدلتے ہیں۔ ایموری یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ طویل المعیاد توجہ کا عمل ہے۔ اس سے پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ لوگ 7 سال کی عمر سے پہلے کی یادوں کو برقرار رکھنے میں ناکام رہتے ہیں۔ مگر پھر ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ساڑھے 5 سال کی عمر کے بچوں کو 3 سال کی عمر کی 80 فیصد باتیں یاد ہوتی ہیں، تاہم جب وہ 7 سال کی عمر تک پہنچتے ہیں تو یہ شرح 40 فیصد رہ جاتی ہے۔ دماغ کو ہمیشہ اسمارٹ رکھنے میں مددگار عادات یعنی بچوں کو باتیں یاد ہوتی ہیں مگر یادیں وقت کے ساتھ مٹنے لگتی ہیں۔ تاہم اب سائنسدانوں نے اس کا جواب ڈھونڈ لیا ہے اور ان کے مطابق چیزیں یاد رکھنے یا بھول جانے کے لیے ضروری دماغی حصے ہپوکیمپس میں نئے نیورونز کی نشوونما بچپن کی باتوں کو بھلا دیتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ ہمارے خیال میں یہ رسائی کا مسئلہ ہے ، جب یادوں تک رسائی ناممکن ہوجاتی ہے تو وہ موثر طریقے سے ذہن سے خارج بھی ہوجاتی ہیں۔ دماغی نشوونما اور تنزلی کے اس عمل کے دوران بچپن کی جو یادیں باقی رہ جاتی ہیں، وہ درحقیقت ذہن میں کسی وجہ سے بار بار ابھرتی ہیں یا انہیں سنا ہوتا ہے یا خواب میں دیکھتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…