کینیڈا (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ ذیابیطس ٹائپ ٹو جیسے خاموش قاتل مرض کو ہمیشہ دور رکھنا چاہتے ہیں یا اس کا شکار ہونے پر اس کے اثرات کو کم کرنا چاہتے ہیں، تو حل آپ کے کچن میں ہی موجود ہے۔ یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ نیو بریونزویک یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ غذائی فائبر کی زیادہ مقدار جزو بدن بنانا معدے میں ایک ایسے بیکٹریا کی قسم کو بڑھانے میں مدد دتی ہے۔
جو کہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔ ریشے دار غذاؤں کا کم استعمال 7 امراض کا باعث تحقیق کے مطابق فائبر سے بھرپور غذا ایسے بیکٹریا کی سطح بڑھاتی ہے جو ایسے شارٹ چین فیٹی ایسڈز بناتے ہیں جو کہ ورم کو کم اور بھوک کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق فائبر بیکٹریا کے ذریعے ذیابیطس سے بچاﺅ یا اس کے علاج کے لیے اہم جز ثابت ہوسکتا ہے۔ درست غذائی فائبر کا استعمال معدے کے بیکٹریا کا توازن درست کردیتا ہے جو کہ غذا کو ہضم کرنے اور مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں بھی مدد دیتے ہیں۔ اسی طرح فائبر سے بھرپور غذا بلڈ گلوکوز کو کنٹرول کرنے کے ساتھ جسمانی وزن میں کمی اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار افراد میں لپڈ کی سطح بھی بہتر کرتی ہے۔ ذیابیطس سے چند ماہ قبل سامنے آنے والی علامات اس تحقیق کے دوران ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار مریضوں کو 12 ہفتے تک فائبر سے بھرپور غذائیں استعمال کرائی گئیں اور 3 ماہ کے اندر بلڈ گلوکوز کی سطح میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔ اسی طرح خالی پیٹ بلڈگلوکوز کی سطح میں بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی جبکہ جسمانی وزن میں زیادہ کمی آئی۔ محققین نے دریافت کیا کہ یہ غذا بیکٹریا کی مخصوص اقسام کی سطح بڑھاتی ہے، جس سے بلڈگلوکوز کے حوالے سے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل سائنس میں شائع ہوئے۔