امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر تو آپ جم نہیں جاپاتے تو چالیس منٹ کی چہل قدمی کو عادت بنالینا آپ کو امراض قلب سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ سینٹ ونسینٹ ہاسپٹل کی تحقیق مں بتایا گیا کہ اگر ہفتہ بھر میں کئی بار کم از کم چالیس منٹ کی چہل قدمی کو عادت بنالیا جائے تو ہارٹ فیلیئر کا خطرہ 25 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
یہ تحقیق درمیانی عمر کی خواتین میں کی گئی تھی، تاہم محققین کا کہنا تھا کہ اس عادت کا فائدہ مردوں کو بھی ہوتا ہے۔ چہل قدمی موٹاپے سمیت کئی بیماریوں کا علاج دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں افراد ہارٹ فیلیئر کے نتیجے میں ہلاک ہوتے ہیں اور عمر بڑھنے کے ساتھ اس کا خطرہ بڑھنے لگتا ہے خصوصاً خواتین میں یہ امکان زیادہ ہوتا ہے۔ تاہم تحقیق میں بتایا گیا کہ اگرچہ جسمانی سرگرمیاں ہارٹ فیلیئر کا خطرہ کم کرتی ہیں مگر لوگوں کو لگتا ہے کہ عام انداز سے چلنا پھرنا فائدہ مند نہیں ہوتا۔ تحقیق کے مطابق چہل قدمی نہ صرف ورزش کی آسان ترین قسم ہے بلکہ ہارٹ فیلیئر کا خطرہ کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ دس سال تک ہونے والی تحقیق میں نوے ہزار کے قریب خواتین کی چہل قدمی کے رویے اور طبی فوائد کا تجزیہ کیا گیا۔ محققین کا کہنا تھا کہ چہل قدمی کو عادت بنالینا امراض قلب سے بچا جاسکتا ہے، ہفتہ بھر میں کم از کم دو بار چہل قدمی کرنا بھی ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بیس سے 25 فیصد تک کم کردیتا ہے۔ کیا آپ یہ 10 فٹنس ٹیسٹ پاس کرسکتے ہیں؟ اسی طرح تیز رفتار میں چہل قدمی کرنا یہ خطرہ 25 سے 38 فیصد تک کم کردیتا ہے۔ اس تحقیق میں چار باڈی ماس انڈیکس میں شامل خواتین کو دیکھا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ موٹاپے کی شکار خواتین بھی چہل قدمی کو اپنا کر ہارٹ فیلیئر کا خطرہ کم کرسکتی ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج امریکن کالج آف کارڈیالوجی کی سالانہ کانفرنس کے دوران پیش کیے جائیں گے۔