برطانیہ (مانیٹرنگ ڈیسک) سمندر میں نہانا کان کے درد اور معدے کے امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ یہ انتباہ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ ایکسٹر یونیورسٹی کے میڈیکل اسکول کی تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ جو لوگ سمندر میں نہانا پسند کرتے ہیں، ان میں مختلف امراض کے تجربے اکا امکان کافی زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق سمندر میں نہانا کان کے امراض کا امکان بہت بڑھا دیتا ہے۔
بلکہ 77 فیصد تک بڑھ جاتا ہے جبکہ معدے کے امراض کا خطرہ 29 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ سمندر کے اندر دنیا کے پہلے شہر کی تعمیر محققین کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں پانی کے معیار میں بہتری کے لیے نمایاں سرمایہ کاری کے باوجود سمندری پانی صنعتی فضلے، سوریج اور دیگر فضلے سے آلودہ ہوتا ہے، خصوصاً ترقی پذیر ممالک میں سمندر میں نہانے سے امراض کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ سمندر میں وقت گزارنا امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے جیسے کان کا درد یا نظام ہاضمہ کے مسائل وغیرہ جیسے ہیضہ اور معدے میں درد۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے خیال میں یہ سمندری پانی میں موجود آلودگی ان امراض کا باعث بنتی ہے۔ اس تحقیق کے دوران امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، ڈنمارک اور ناروے میں ہونے والی انیس طبی تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ سمندر میں نہانے کے شوقین افراد میں کسی بھی مرض میں مبتلا ہونے کا امکان 86 فیصد تک بڑھ جاتا ہے، ایسے افراد جو انفیکشن کے جلد شکار ہوتے ہیں، انہیں اس حوالے سے کافی احتیاط کی ضرورت ہے۔ دنیا کے 13 خطرناک ترین ائیرپورٹس کان اور معدے کے مسائل سے ہٹ کر نظام تنفس کے انفیکشن، جلدی امراض اور آنکھوں کے انفیکشن کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کو سمندر سے دور رہنے کا نہیں کہتے کیونکہ اس کے متعدد فوائد بھی ہیں، جیسے جسمانی فٹنس بہتر ہونا اور قدرت سے جڑنا وغیرہ، تاہم یہ ضروری ہے کہ لوگ سمندری پانی سے لاحق ہونے والے خطرات سے واقف ہوں۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے انٹرنیشنل جرنل آف Epidemiology میں شائع ہوئے۔