بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بہت زیادہ چینی جسم پر کیسے اثرانداز ہوتی ہے؟

datetime 26  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیلیفورنیا (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ بہت زیادہ چینی کھاتے ہیں ؟ تو کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ عادت صرف جسمانی وزن کے مسائل کے ساتھ ساتھ متعدد طبی مسائل کا باعث بھی بن سکتی ہے؟ یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چینی کا بہت زیادہ استعمال درحقیقت ایک علامت ہے جو متعدد امراض کی جانب اشارہ کرتی ہے۔

جو زندگی میں کسی وقت آپ کو اپنا نشانہ بناسکتے ہیں۔  چینی کے زیادہ استعمال کے 10 مضر اثرات تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر غذا میں چینی کی مقدار زیادہ ہو تو یہ جسم میں جانے کے بعد انتڑیوں میں جذب ہوتی ہے جہاں سے یہ جگر کی جانب سفر کرتی ہے۔ درحقیقت جگر جسم کا واحد عضو ہے جو اس شکر کو مختلف کاموں کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔ تاہم جب شکر کی مقدار بہت زیادہ ہو تو جگر کی اسے استعمال کرنے کی گنجائش ختم ہونے لگتی ہے جس کے بعد اس کے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہتا کہ اس اضافی جز کو جگر کی چربی میں بدل دے۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے کہ جب جگر جب شکر کو چربی میں بدلتا ہے تو یہ اس بات کا اشارہ ہوتا ہے کہ انسولین کی مزاحمت کا عارضہ لاحق ہوچکا ہے۔ یہ عارضہ آگے بڑھ کر میٹابولک سینڈروم امراض جیسے ذیابیطس، بلڈ پریشر، لبلبے کے مسائل، خون کی شریانوں میں پیچیدگیاں، کینسر، دماغی تنزلی اور امراض قلب وغیرہ میں بھی بدل سکتا ہے جبکہ جگر کے امراض کا خطرہ الگ لاحق ہوجاتا ہے۔ بہت زیادہ میٹھا کھانے کا ایک اور نقصان سامنے آگیا تحقیق میں بتایا گیا کہ چالیس فیصد عام وزن کے افراد کسی ایک میٹابولک سینڈروم مرض کے شکار ہوتے ہیں جبکہ 80 فیصد موٹاپے کے شکار لوگوں میں یہ امراض سامنے آتے ہیں۔ اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ چینی سے بھرپور غذا اور بہت زیادہ سافٹ ڈرنکس کا استعمال گردوں کے امراض کا خطرہ بھی بڑھا سکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ میٹھے مشروبات کا استعمال گردوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق گردوں کے نقصان اور میٹھے مشروبات کے درمیان تعلق ایسے افراد میں سامنے آیا ہے جو 2 یا 3 کولڈ ڈرنکس روزانہ استعمال کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ کچھ عرصے پہلے کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ محض نو دن تک چینی کا بہت کم استعمال ہی صحت کو ڈرامائی حد تک بہتر بناسکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق چینی کا استعمال کم کرنے سے میٹابولک سینڈروم کا خطرہ دور ہوتا ہے جس کے بارے میں بتایا جاچکا ہے کہ وہ کن جان لیوا امراض کا باعث بنتا ہے۔ تحقیق کے دوران یہ بات معلوم ہوئی کہ چینی کا استعمال کم کرنے سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کم، جگر کے افعال میں بہتری جبکہ انسولین لیول ایک تہائی حد تک کم ہوگیا۔ اس تحقیق کے دوران رضاکاروں کی غذا میں چربی، پروٹین، کاربوہائیڈریٹس اور کیلوریز کی سطح تو یکساں رہی تاہم چینی کی مقدار کو 28 فیصد سے 10 فیصد تک کم کیا گیا اور مختصر وقت میں ان کی صحت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…