ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

پاکستان میں ٹائیفائیڈ کی خطرناک قسم پھیلنے کا خدشہ ٗ اینٹی بائیو ٹکس دوائیوں کا بھی اثر نہیں ہورہاہے ٗ برطانوی تحقیق

datetime 25  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستانی و برطانوی ماہرین کی ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ پاکستان میں ٹائیفائیڈ کی ایک نئی مگر انتہائی خطرناک قسم پھیلنے کا خدشہ ہے، جس پر اینٹی بائیوٹکس دوائیوں کا بھی اثر نہیں ہو رہا۔ماہرین نے تاحال اس ٹائیفائیڈ کو کوئی مخصوص نام نہیں دیا تاہم تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ قسم اتنی خطرناک ہے کہ اس پر عام اینٹی بائیوٹک دوائیں بھی اثر نہیں کر رہیں، اور یہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق برطانیہ کی کیمبرج اور پاکستان کی آغا خان یونیورسٹی کے ماہرین ٹائیفائیڈ کی اس نئی قسم پر تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں ٗجو پہلی بار نومبر 2016 میں رپورٹ ہوا تھا۔رپورٹ کے مطابق ٹائیفائیڈ کی اس خطرناک قسم کی شروعات صوبہ سندھ کے ضلع حیدرآباد کے تحصیل لطیف آباد سے ہوئی، جو فوری طور پر ملحقہ اضلاع اورعلاقوں تک پھیل گئی اور اب تک یہ برطانیہ تک پہنچ چکی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ خطرناک ٹائیفائیڈ صوبہ سندھ کے حیدرآباد، ٹنڈوالہ یار، بدین اور جامشورو اضلاع کے دیگر علاقوں تک پھیل چکا ہے جس کے مریضوں میں حیران کن طور پر اضافہ دیکھنا میں آیا ہے۔مقامی ڈاکٹرز کے مطابق اس وقت حیدرآباد میں اس ٹائیفائیڈ میں مبتلا یومیہ کم سے کم 2 مریض آرہے ہیں، جن کی عمریں 3 سے 12 سال تک ہوتی ہیں۔ڈاکٹرز کے مطابق ٹائیفائیڈ کی اس خطرناک قسم کے مریضوں کو ابتدائی دنوں میں مسلسل اینٹی بائیوٹکس دی جاتی رہیں، مگر ان کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، جس کے بعد اب متاثرہ علاقوں میں خصوصی اور مہنگی ویکسین فراہم کی گئی ہے۔رپوٹ کے مطابق حیدرآباد کے لطیف آباد اور قاسم آباد تعلقوں کے ڈھائی لاکھ بچوں میں خصوصی ویکسین ٹائپ ٗبار ٹی وی سی دی جا رہی ہے، کیوں کہ ان مریضوں پر بائیوٹکس اثر نہیں کر رہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر ٹائیفائیڈ کی یہ قسم مضر صحت پانی استعمال کیے جانے کی وجہ سے پیدا ہوئی، تاہم اس حوالے سے حتمی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…